Bharat Express

Baba Ramdev: بابا رام دیو کو بڑا جھٹکا، سپریم کورٹ نے دیا یوگا کیمپ کے لیے سروس ٹیکس ادا کرنے کا حکم

ٹرسٹ کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا، “ٹربیونل نے بجا طور پر کہا ہے کہ فیس چارج کیمپوں میں یوگا کرنا ایک خدمت ہے۔ ہمیں اس حکم میں مداخلت کرنے کی کوئی وجہ نہیں ملتی۔اس لئے اپیل خارج کی جاتی ہے۔”

بابا رام دیو

Baba Ramdev: بابا رام دیو کے پتنجلی یوگ پیٹھ ٹرسٹ کو سپریم کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے اپیلٹ ٹریبونل کے اس فیصلے کو برقرار رکھا جس میں ٹرسٹ سے کہا گیا تھا کہ وہ یوگا کیمپس کے انعقاد کے لیے لی جانے والی انٹری فیس پر سروس ٹیکس ادا کرے۔ جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس اجول بھویاں کی بنچ نے کسٹم، ایکسائز اینڈ سروس ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل (سیسٹیٹ) کی الہ آباد بنچ کے 5 اکتوبر 2023 کے فیصلے میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا۔

ٹرسٹ کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا، “ٹربیونل نے بجا طور پر کہا ہے کہ فیس چارج کیمپوں میں یوگا کرنا ایک خدمت ہے۔ ہمیں اس حکم میں مداخلت کرنے کی کوئی وجہ نہیں ملتی۔اس لئے  اپیل خارج کی جاتی ہے۔” CESTAT نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ پتنجلی یوگ پیٹھ ٹرسٹ کے زیر اہتمام رہائشی اور غیر رہائشی یوگا کیمپوں میں شرکت کے لیے فیس لی جاتی ہے، اس لیے یہ ‘صحت اور فٹنس سروس’ کے زمرے میں آتی ہے اور اس پر سروس ٹیکس لگے گا۔

یوگا کیمپ کی فیس سروس کے دائرہ کار میں آتی ہے: ٹریبونل

یوگا گرو رام دیو اور ان کے ساتھی آچاریہ بال کرشنا کے تحت کام کرنے والا یہ ٹرسٹ، مختلف کیمپوں میں یوگا کی تربیت فراہم کرنے میں مصروف تھا۔ ٹریبونل نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ یوگا کیمپس کی فیس شرکاء سے بطور عطیہ وصول کی گئی تھی۔ اگرچہ یہ رقم بطور عطیہ جمع کی گئی تھی لیکن یہ صرف مذکورہ خدمات فراہم کرنے کی فیس تھی۔ لہذا یہ فیس کی تعریف کے تحت آتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Chhattisgarh Liquor Case: چھتیس گڑھ شراب گھوٹالے میں ای ڈی کی بڑی کارروائی، ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر Anil Tuteja گرفتار

ساڑھے چار کروڑ روپے کا ٹیکس کرنا پڑے گا ادا

کسٹمز اور سنٹرل ایکسائز کے کمشنر میرٹھ رینج نے اکتوبر 2006 سے مارچ 2011 کی مدت کے لیے جرمانہ اور سود سمیت تقریباً 4.5 کروڑ روپے کے سروس ٹیکس کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے جواب میں، ٹرسٹ نے دلیل دی تھی کہ وہ ایسی خدمات فراہم کر رہا ہے جو بیماریوں کے علاج کے لیے ہیں۔ کہا گیا کہ یہ خدمات ’صحت اور تندرستی خدمات‘ کے تحت قابل ٹیکس نہیں ہیں۔ اب پتنجلی کو یہ 4.5 کروڑ روپے ادا کرنے ہوں گے۔

-بھارت ایکسپریس