Bharat Express

Baba Ramdev

سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ آپ آئی ایم اے کے صدر ہیں اور 3 لاکھ 50 ہزار ڈاکٹر آئی ایم اے کے ممبر ہیں۔ آپ لوگوں پر اپنا تاثر کیسے چھوڑنا چاہتے ہیں؟ آپ نے عوام میں معافی کیوں نہیں مانگی؟ آپ نے معافی نامہ پیپر میں کیوں نہیں چھپوایا۔

بنچ نے کہا، "پچھلی بار جو معافی نامہ شائع ہوا تھا وہ چھوٹا تھا اور اس میں صرف پتنجلی لکھا گیا تھا، لیکن دوسرا بڑا ہے جس کے لیے ہم اس بات کی تعریف کرتے ہیں کہ انہوں نے اسے سمجھا۔ آپ صرف اخبار اور اس دن کی تاریخ کا معافی نامہ داخل کریں۔ "

اتراکھنڈ ڈرگ کنٹرول ڈپارٹمنٹ کے نوٹیفکیشن کے مطابق دیویا فارمیسی کا لائسنس اس کی مصنوعات کی تاثیر کے بارے میں بار بار گمراہ کن اشتہارات شائع کرنے پر روک دیا گیا ہے۔

اس میں مزید کہا گیا ہے، ’’ہم 22 نومبر 2023 کو ہونے والی پریس کانفرنس کے لیے بھی غیر مشروط معافی مانگتے ہیں۔‘‘ ہم اپنے اشتہارات کی اشاعت میں غلطی کے لیے معذرت خواہ ہیں۔ ہمارا عزم ہے کہ ایسی غلطی دوبارہ نہیں ہوگی۔

پتنجلی آیوروید نے 67 اخبارات میں معافی نامہ جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا کہ گمراہ کن اشتہارات دینے جیسی غلطیاں مستقبل میں دوبارہ نہیں کی جائیں گی۔ سپریم کورٹ کو یہ بھی یقین دلایا گیا کہ وہ عدالت اور آئین کے وقار کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم پر قائم ہے۔

عوامی معافی نامے میں بابا رام دیو نے اپنے وکیلوں کے ذریعے عدالت میں بیان دینے کے بعد بھی پتنجلی کا اشتہار شائع کرنے اور پریس کانفرنس منعقد کرنے پر معافی مانگ لی ہے۔

ٹرسٹ کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا، "ٹربیونل نے بجا طور پر کہا ہے کہ فیس چارج کیمپوں میں یوگا کرنا ایک خدمت ہے۔ ہمیں اس حکم میں مداخلت کرنے کی کوئی وجہ نہیں ملتی۔اس لئے اپیل خارج کی جاتی ہے۔"

جسٹس کوہلی نے کہا کہ ہم یہ نہیں سمجھ سکتے کہ آپ کے وکلاء نے عدالت میں انڈرٹیکنگ داخل کرنے کے بعد بھی آپ کو قانون کا علم نہیں ہو سکا۔ اس لیے ہم دیکھیں گے کہ ہم آپ کی معافی قبول کرتے ہیں یا نہیں۔

سپریم کورٹ 'گمراہ کن' اشتہارات کے معاملے پر سخت نظر آ رہی ہے۔ عدالت کو ریاستی لائسنسنگ اتھارٹی آف اتراکھنڈ کے معاملے میں عدم فعالیت پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے۔

تقریباً چار سال قبل اتراکھنڈ کے پتھورا گڑھ ضلع کے دیدیہاٹ سے لیے گئے پتنجلی کے پیک شدہ شہد کا نمونہ جانچ کے لیے جمع کیا گیا تھا