عدالت نے پتنجلی کے دیویا ٹوتھ پیسٹ کو لے کر نوٹس جاری کیا۔
پتنجلی آیوروید اور بابا رام دیو کی مشکلات ختم ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ بابا رام دیو ایک بار پھر اپنے ایک پراڈکٹ کو لے کر تنازع میں آگئے ہیں۔ ہائی کورٹ میں دائر ایک درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ پتنجلی کے ہربل ٹوتھ پاؤڈر دیویا دانت منجن میں غیر سبزی خور اجزاء شامل ہیں اور اسے سبزی خور کے طور پر غلط برانڈ کیا گیا ہے۔ عدالت نے پتنجلی آیوروید اور بابا رام دیو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا ہے۔
نان ویجیٹیرین منجن ہونے کا دعویٰ
جسٹس سنجیو نرولا نے مرکزی حکومت اور پتنجلی کی دیویا فارمیسی کو بھی نوٹس جاری کیا ہے، جو اس کی مصنوعات تیار کرتی ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 28 نومبر کو ہوگی۔ وکیل یتن شرما کی طرف سے دائر درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ پتنجلی کے دیویا دانت منجن کی پیکیجنگ پر ایک مخصوص سبز نقطہ ہے، جو سبزی خور مصنوعات کی علامت ہے، لیکن پیکیجنگ پر موجود اجزاء کی فہرست واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ دانتوں کے پاؤڈر میں سیپیا آفیشینیلس (عام کٹل فش) شامل ہے۔
جھوٹے پروپیگنڈے اور قواعد کی خلاف ورزی کے الزامات
درخواست گزار نے استدلال کیا کہ یہ غلط برانڈنگ ہے اور یہاں تک کہ رام دیو اور دیگر لوگ سبزی خور کے طور پر پروڈکٹ کو فروغ دے رہے ہیں۔ یتن شرما نے کہا کہ یہ ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔
بھارت ایکسپریس–