Bharat Express

Supreme Court

دہلی کے وزیر اعلی کیجریوال کو 21 مارچ کو ای ڈی نے دہلی کے مبینہ شراب پالیسی گھوٹالے میں منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ کیجریوال نے اپنی گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

کولکتہ ہائی کورٹ نے ٹی ایم سی کے خلاف بی جے پی کے اشتہار پر پابندی لگا دی تھی۔ بی جے پی نے سپریم کورٹ سے کہا تھا کہ کولکتہ ہائی کورٹ نے ان کا فریق سنے بغیر یکطرفہ طور پر حکم دیا ہے۔ کولکتہ ہائی کورٹ نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے اس معاملے پر الیکشن کمیشن کو بھی سخت سرزنش کی ہے۔

اے اے پی لیڈر آتشی نے کہا، "اروند کیجریوال نے اپنی عبوری ضمانت میں 7 دن کی توسیع کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ جب وہ ای ڈی کی عدالتی حراست میں تھے۔ ان کا وزن 7 کلو کم ہو گیا تھا۔" ان کا کہنا تھا کہ "اچانک وزن میں کمی ڈاکٹروں کے لیے تشویش کا باعث ہے۔

ہائی کورٹ میں کیس زیر التوا ہونے کی وجہ سے افضال  انصاری خود سماج وادی پارٹی کے نشان پر الیکشن لڑ رہے ہیں، جب کہ احتیاط کے طور پر انہوں نے اپنی بیٹی نصرت کو بھی آزاد امیدوار کے طور پر نامزد کیا تھا۔

17 مئی کو سپریم کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ کیجریوال کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضی پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ اس دوران عدالت نے انہیں باقاعدہ ضمانت کے لیے نچلی عدالت سے رجوع کرنے کی اجازت دی تھی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے 23 نومبر 2022 کے عبوری حکم کو منسوخ کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ جلنگ اسٹیٹ میں تعمیرات کی اجازت دینے سے معاملے کی حتمی سماعت کے لیے علاقے کی صورتحال بدل سکتی ہے۔

سپریم کورٹ میں ایسوسی ایشن فارڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) کی عرضی پرسماعت ہو رہی ہے۔ اے ڈی آرنے گزشتہ کچھ مرحلے میں الیکشن کمیشن کی طرف سے ووٹنگ کا آخری فیصد جاری کرنے میں ہوئی تاخیرکا موضوع اٹھایا ہے۔ اے ڈی آرنے اپنی عرضی میں سپریم کورٹ سے اس سلسلے میں ہدایت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

عدالت نے کہا تھا کہ اگر وہ شفٹنگ کی حمایت کرتے ہیں تو وہ آن لائن اپنی ترجیح "ہاں" کہہ کر دے سکتے ہیں اور اگر مخالفت کرتے ہیں تو "نہیں"۔ نینی تال سے نقل مکانی کی سب سے بڑی وجہ جنگلات کے تحفظ کے لیے سپریم کورٹ کی ہدایت بتائی گئی

جب کہ اے ڈی آر کی جانب سے دیوے نے کہا کہ 2019 کی پٹیشن اور موجودہ پٹیشن میں بہت فرق ہے۔ جس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ دیکھیں گے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ خدشات کی بنیاد پر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

22 مئی کو کلکتہ ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے سنگل بنچ کے حکم پر روک لگانے سے انکار کر دیا ،جس میں بی جے پی کو ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (ایم سی سی) کی خلاف ورزی کرنے والا کوئی اشتہار شائع نہ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔