مرکزی وزیر برائے تعلیم دھرمیندر پردھان۔ (فائل فوٹو)
مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے NEET پیپر لیک معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور اسے سچائی کی جیت قرار دیاہے۔ دھرمیندر پردھان نے کہا کہ ہم نے شروع سے کہا ہے کہ طلباء کا مفاد سب سے اہم ہے اور کسی کو نقصان نہیں پہنچانا چاہئے۔ انہوں نے کہا، آج عدالت کے فیصلے سے اپوزیشن کا کردار واضح ہو گیا ہے۔مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، ‘لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے جو رویہ اختیار کیا وہ ان کی ذہنی حالت کو ظاہر کرتا ہے۔
وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق ایک پوسٹ کی۔ انہوں نے لکھا، ‘NEET-UG پر آج کا فیصلہ قیاس آرائیوں کو ختم کرے گا اور لاکھوں محنتی اور ایماندار طلباء کو راحت فراہم کرے گا۔ میں معزز سپریم کورٹ کا اس تاریخی فیصلے پر شکر گزار ہوں جس نے طلباء کے مفاد کو برقرار رکھا۔
सत्यमेव जयते!
Today’s verdict on NEET-UG will put speculations to rest and provide relief to lakhs of hard working and honest students. Grateful to Hon’ble Supreme Court for the landmark verdict that upholds the interest of students.
The judgement will open the eyes of those…
— Dharmendra Pradhan (@dpradhanbjp) July 23, 2024
انہوں نے کہا، ‘ملک کے طلباء کو گمراہ کرنا، کنفیوژن پیدا کرنا اور انہیں سماجی کشیدگی کے لیے اکسانا، یہ سب ان کی سیاست کا منصوبہ بند حصہ تھا۔ انتخابی نتائج کو مسترد کرکے ملک میں انارکی اور شہری بدامنی ان کی حکمت عملی کا حصہ بن چکی ہے۔ میں ان سے اور اپوزیشن میں شامل تمام لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ جو لوگ اس طرح کی غیر ذمہ دارانہ حرکتوں میں ملوث ہیں انہیں ملک کے طلباء، نوجوانوں اور والدین سے معافی مانگنی چاہیے۔
بتادیں کہ NEET-UG 2024 کے ناکام امیدواروں کو ایک بڑا جھٹکا دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے منگل کو ان درخواستوں کو مسترد کر دیا جس میں تنازعہ سے گھرے اس امتحان کو منسوخ کرنے اور اسے دوبارہ منعقد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ، عدالت نے کہا کہ ریکارڈ پر ایسا کوئی مواد نہیں ہے جس سے یہ ظاہر ہو کہ اس کی ساکھ منظم طریقے سے متاثر ہوئی یا دیگر بے ضابطگیاں ہوئیں۔ یہ عبوری فیصلہ مرکزی حکومت اور نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (NTA) کے لیے ایک بڑی راحت کے طور پر آیا ہے، جنہیں منعقدہ امتحان میں سوالیہ پرچہ لیک ہونے سمیت مبینہ بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں پر سڑکوں سے لے کر پارلیمنٹ تک سخت تنقید اور احتجاج کا سامنا رہاہے۔
بھارت ایکسپریس۔