Bharat Express

Kanwar Yatra Nameplate Controversy: سپریم کورٹ سے یوگی حکومت کو بڑا جھٹکا، کانوڑ روٹ پر نیم پلیٹ لگانے کے فیصلے پرلگائی پابندی

سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران عرضی گزارمہوا موئترا کی طرف سے پیش وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ یہ حکم معاشی بائیکاٹ کی کوشش ہے اور چھوا چھوت کو بھی فروغ دے رہا ہے۔

سپریم کورٹ سے یوگی حکومت کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔

سپریم کورٹ نے پیرکو یوگی حکومت کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔ عدالت نے کانوڑیاترا روٹ پردکانداروں کو نام لکھنے کا حکم دینے کے عمل پرروک لگا دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ دکاندارکھانے کے اقسام لکھیں۔ اپنا نام لکھنا ضروری نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے یوپی کی یوگی حکومت، اتراکھنڈ حکومت اورمدھیہ پردیش حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب مانگا ہے۔ اب اس معاملے کی آئندہ سماعت 26 جولائی کو ہوگی۔

اس سے پہلے سماعت کے دوران عرضی گزارکے وکیل نے حکم کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ پہلے دو ریاستوں نے کیا۔ اب دواورریاستیں ایسا فیصلہ کرنے جا رہی ہیں۔ نگرپالیکا کی جگہ پولیس کارروائی کررہی ہے۔ اقلیتوں اور دلتوں کوالگ تھلگ کیا جا رہا ہے۔ وکیل ابھیشیک منوسنگھوی نے سب سے پہلے مظفرنگرپولیس کا حکم پڑھا۔ اس پرجسٹس رشی کیش رائے نے پوچھا کہ یہ حکم ہے یا پریس ریلیز۔ وکیل نے کہا کہ میں پریس ریلیزسے پڑھ رہا ہوں۔ اس میں لکھا ہے کہ ماضی میں کانوڑ یاتریوں کوغلط چیزیں کھلا دی گئیں، اس لئے دکاندارکا نام لکھنا لازمی کیا جا رہا ہے۔ آپ سبزی (ویج)، خالص سبزی (مکمل ویج)، جین ڈائیٹ لکھ سکتے ہیں، لیکن بیچنے والے کا نام لکھنا کیوں ضروری ہے؟

عرضی میں یوپی حکومت کے فیصلے کو دیا گیا چیلنج

 درخواست میں اترپردیش حکومت کے فیصلے کوچیلنج کیا گیا ہے۔ اس کےعلاوہ حکومت کے اس حکم نامے کو منسوخ کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ این جی او’ایسوسی ایشن آف پروٹیکشن آف سول رائٹس’ نے سپریم کورٹ میں یہ عرضی دائرکی ہے، این جی اونے اس عرضی میں یوپی حکومت، ڈی جی پی، ایس ایس پی مظفرنگرکو فریق بنایا ہے۔ اس کے علاوہ درخواست میں اتراکھنڈ حکومت کوبھی فریق بنایا گیا ہے۔ اترپردیش کی طرزپر اتراکھنڈ میں ہری دوارکے ایس ایس پی نے بھی ایسی ہی ہدایات جاری کی ہیں۔

 

این جی او کے علاوہ انہوں نے بھی دائرکی ہے عرضی

این جی اوکے علاوہ اے پی سی آر، پروفیسراپوروا نند اورآکارپٹیل نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ عرضی میں کانوڑ یاترا روٹوں پردوکانداروں کے نام لکھنے کے یوپی اوراتراکھنڈ حکومت کے فیصلے کوچیلنج دیا گیا ہے۔ ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے بھی یوپی اوراتراکھنڈ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ حالانکہ اس پورے معاملے میں حکومت کا کہنا ہے کہ کانوڑ یاتریوں کی عقیدت کومقدس بنائے رکھنے کے لئے اس نے یہ فیصلہ کیا ہے۔

 بھارت ایکسپریس