Bharat Express

Sukesh Chandrashekhar

جیکولین فرنینڈس اس وقت سے سرخیوں میں ہیں جب سے ان کا نام 200 کروڑ روپے کے منی لانڈرنگ کیس میں سامنے آیا ہے جس میں ٹھگ سکیش چندر شیکھر شامل ہے۔

عدالت میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ سکیش چندر شیکھر کی جانب سے جیل حکام کو 20 کروڑ روپے رشوت کے طور پر دیے گئے تھے۔ جانچ میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ جیل کے یہ افسران سکیش کی پوری سازش میں شامل تھے۔

سکیش چندرشیکھرنے جیکلین فرنانڈیزکے الزامات اورجیل انتظامیہ کواس کے خط لکھنے سے روک لگانے کا مطالبہ سے متعلق پھرسے ایک خط لکھا ہے۔

جسٹس دنیش کمار شرما کی بنچ نے پنکی ایرانی اور جیل کے ملازم سنیل کمارکی الگ الگ ضمانت کی درخواستوں پر دہلی پولیس کے اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 23 مئی تک ملتوی کر دی ہے۔

یہ پہلی بار نہیں ہے جب سکیش چندر شیکھر نے جیکلین فرنینڈس کو خط لکھا ہو۔ اس سے پہلے بھی سکیش چندر شیکھر کئی بار خطوط کے ذریعے جیکلین فرنینڈس پر اپنی محبت کا اظہار کر چکے ہیں

200 کروڑ روپئے کی منی لانڈرنگ کیس میں جیل کی ہوا کھا رہے مہا ٹھگ سکیش چندرشیکھر جیل کے اندر سے ہی مسلسل لیٹر بم پھوڑ رہا ہے۔

جیکولین فرنینڈس کو دہلی کورٹ  میں ذاتی طور پر  موجودگی سے چھوٹ بھی مل گئی تھی۔ اداکارہ کی درخواست کے دوران  عدالت نے انہیں یہ راحت دی تھی

چندر شیکھر پر سیاستدانوں، مشہور شخصیات اور تاجروں سے پیسے بٹورنے اور فارما کمپنی رین بیکسی کے سابق مالک شیوندر موہن سنگھ کی بیوی ادیتی سنگھ کو مبینہ طور پر 200 کروڑ روپے کا دھوکہ دینے کا الزام ہے۔

گینگسٹر نے اس کے جذبات سے کھیل کر اس کی زندگی کو 'جہنم' بنا دیا۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں جاری کیس میں، اداکارہ نے دعویٰ کیا کہ سکیش کی معاون پنکی ایرانی نے خود کو "سرکاری اہلکار" کے طور پر متعارف کرایا تھا اور انہیں بتایا تھا کہ وہ انہیں کار میں سواری کے لیے لے جا رہی ہے۔

6 جنوری کو اداکارہ جیکلین فرنانڈیز پیشی کے لیے دہلی کے پٹیالہ ہاؤس کورٹ پہنچی ہیں