عدالت نے جیکلین کو ایک دن کے لیے ذاتی حاضری سے رعایت دی
Money Laundering Case: دہلی کی ایک عدالت نے پیر کو اداکارہ جیکلین فرنینڈس کو 200 کروڑ روپے کے منی لانڈرنگ کیس میں ایک دن کی رعایت دے دی جس میں مبینہ طور پر دھوکہ دہی کرنے والے سکیش چندر شیکھر شامل ہیں۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج شیلیندر ملک اس معاملے میں الزامات طے کرنے پر دلائل سننے والے تھے، لیکن انہوں نے معاملے کی سماعت 15 فروری تک ملتوی کر دی۔
عدالت نے 16 جنوری کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جیکلین کی طرف سے عدالت میں دائر درخواست پر ایجنسی کا جواب طلب کیا جس میں پیشہ ورانہ کام کے لیے 27 جنوری کے بعد دبئی جانے کی اجازت مانگی گئی تھی۔ جیسا کہ انہوں نے فوری سماعت کے لئے گزارش کی تھی، اس لئے عدالت نے معاملے مزید سماعت 25 جنوری کو مقرر کی تھی۔
جیکلین نے گزشتہ سال دسمبر کے مہینے میں بھی بہرین میں اپنی بیمار ماں سے ملنے کے لئے بیرون ملک جانے کی درخواست کی تھی۔ تاہم انہوں نے بعد میں درخواست واپس لے لی، کیونکہ عدالت انہیں بیرون ملک کا سفر کرنے کی اجازت دینے کو راضی نہیں تھی۔
یہ بھی پڑھیں- Money Laundering Case: ‘سکیش چندر شیکھر نے میرے جذبات سے کھیلا، میری زندگی جہنم بن گئی’ – جیکلین
چندر شیکھر پر سیاستدانوں، مشہور شخصیات اور تاجروں سے پیسے بٹورنے اور فارما کمپنی رین بیکسی کے سابق مالک شیوندر موہن سنگھ کی بیوی ادیتی سنگھ کو مبینہ طور پر 200 کروڑ روپے کا دھوکہ دینے کا الزام ہے۔
چندر شیکھر نے مبینہ طور پر جیکلین کو بے حد مہنگے تحائف بھیجے اور اس نے ضمانت کی مدت کے دوران ممبئی سے چنئی کے لیے ایک چارٹرڈ فلائٹ بھی بک کرائی تھی۔ ای ڈی کے مطابق، یہ مزید شبہ ہے کہ مبینہ دھوکہ دہی نے اداکارہ کورقم دینے کے لیے موہن سنگھ سے بھاری رقم لی تھی۔
’میرا کیرئیر برباد کر دیا‘
جیکلین کا کہنا تھا کہ ’سکیش نے مجھے گمراہ کیا، میرا کیرئیر اور میری روزی روٹی برباد کر دی‘۔ جیکلین نے کہا کہ انہیں بعد میں معلوم ہوا کہ انہیں وزارت داخلہ اور قانون کے سینئر عہدیدار ظاہر کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں سکیش کے اصلی نام کے بارے میں تب معلوم ہوا جب اسے اس کے مجرمانہ پس منظر کے بارے میں بتایا گیا۔ اداکارہ نے کہا کہ مجھے پنکی ایرانی نے دھوکہ دیا۔ اس نے کبھی سکیش کے پس منظر کا انکشاف نہیں کیا۔
-بھارت ایکسپریس