Bharat Express

Sanjay Raut

رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ جس طرح سے دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں، اس سے صاف ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ جموں و کشمیر میں جمہوری حکومت ہونی چاہیے۔ جس وقت وزیر اعظم پر پھول برسائے جا رہے تھے اس وقت دہشت گرد ہمارے جوانوں پر گولیاں برسا رہے تھے جس میں 3 اعلیٰ افسران ہلاک ہو گئے تھے آپ کس خوشی میں پھول برسا رہے ہیں؟

راوت نے سامنا میں لکھا، "ہمارے ملک میں اس وقت حکومت کے زیر اہتمام مختلف تفریحی پروگرام چل رہے ہیں۔ وزیر اعظم مودی بھی لوگوں کو خوب محظوظ کر رہے ہیں۔ '' کانفرنس کے موقع پر دہلی کو سجایا گیا ہے۔ 20جی ممالک کے سربراہان دہلی پہنچ گئے، ہندوستان کو اس کانفرنس کی میزبانی کا موقع ملا ہے۔

شیو سینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے گروپ کے لیڈر اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔

سنجے راوت نے لکھا، ہندوتوا پر حملہ کرنے والے سبھی بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ جن کے آباؤ اجداد مغلوں کی خدمت کرتے ہوئے خود کو بابرکت سمجھتے تھے، آج ان کی اولاد بی جے پی کے ساتھ نظر آتی ہے۔

ایم پی سنجے راوت نے بالاصاحب ٹھاکرے کے ایک مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، 'بالا صاحب ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے سیاسی رہنماؤں پر ایک کارٹون بنایا تھا، جس میں انہوں نے شرد پوار کو کرسیوں پر بیٹھنے والے لکڑہارے کے طور پر دکھایا تھا

اے این آئی سے بات کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا، اجیت پوار کو پوار صاحب نے بنایا تھا، شرد پوار کو اجیت پوار نے نہیں بنایا تھا۔ پوار صاحب نے پارلیمانی سیاست میں 60 سال سے زیادہ کا عرصہ گزارا ہے۔

راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت کا کہنا ہے کہ وارانسی کے لوگ پرینکا گاندھی کو چاہتے ہیں۔ اگرپرینکا گاندھی وارانسی سے وزیر اعظم مودی کے خلاف الیکشن لڑتی ہں تو وہ یقینی طور پر جیت حاصل کریں گی۔

گجرات ہائی کورٹ نے 7 جولائی کو سزا پر روک لگانے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا، جس کے بعد 15 جولائی کو انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

پچھلے چار سالوں میں مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل اور اس کے بعد کی سیاسی پیش رفت ہوئی ہے۔ دیویندر فڑنویس نے دہرایا کہ 2019 میں ادھو ٹھاکرے نے ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا تھا۔ ادھو ٹھاکرے نے اس پر تفصیلی جواب دیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے دیویندر فڑنویس کے بیان پر جوابی حملہ کیا ہے

سنجے راؤت نے مزید کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کوایوان میں آکرمنی پور واقعہ پر بیان دینا چاہیے۔ کم از کم دس منٹ ہی صحیح ایوان میں آکر ملک کو منی پور واقعہ پر جانکاری دینی چاہیے۔ پانچ منٹ لوک سبھا اور پانچ منٹ راجیہ سبھا میں تو بیان دینا ہی چاہیے۔