Bharat Express

Sanjay Raut

اتوار 26 نومبر کو بھنڈوپ میں شیوسینا ٹھاکرے گروپ کے کونکن عہدیداروں کی میٹنگ تھی۔ اس میٹنگ میں شیوسینا ٹھاکرے گروپ کے سابق میئر اور ڈپٹی لیڈر دتہ دلوی نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے خلاف قابل اعتراض بیان دیا۔

Israel On Sanjay Raut Statement: اسرائیل-حماس کے درمیان چھڑی جنگ سے متعلق شیوسینا (یوبی ٹی) گروپ کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے اسرائیل سے متعلق بڑا بیان دیا تھا، جس پراسرائیل نے ناراضگی ظاہرکی تھی۔

India Vs Australia Match: ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان اتوار (19 نومبر) کو فائنل مقابلہ کھیلا گیا۔ اس میچ میں ہندوستان کو 6 وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

سنجے راوت نے سامنا میں مزید لکھا، “کینیڈا کے وزیر اعظم کے طور پر جسٹن ٹروڈو کی مقبولیت کم ہو رہی ہے۔ ٹروڈو کے پاس بھی اکثریت نہیں ہے۔ ایسے میں ان کی حکومت جگمیت سنگھ کی پارٹی کے ساتھ کھڑی ہے۔ سکھوں کی یہ جماعت خالصتان کی خفیہ حامی ہے۔

اسد الدین اویسی اپنے پارلیمانی حلقے میں ایک میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران، انہوں نے کہا، "یوپی میں متنازعہ ڈھانچہ کو ملک کی سب سے پرانی پارٹی کے دور حکومت میں منہدم کر دیا گیا تھا۔

رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ جس طرح سے دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں، اس سے صاف ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ جموں و کشمیر میں جمہوری حکومت ہونی چاہیے۔ جس وقت وزیر اعظم پر پھول برسائے جا رہے تھے اس وقت دہشت گرد ہمارے جوانوں پر گولیاں برسا رہے تھے جس میں 3 اعلیٰ افسران ہلاک ہو گئے تھے آپ کس خوشی میں پھول برسا رہے ہیں؟

راوت نے سامنا میں لکھا، "ہمارے ملک میں اس وقت حکومت کے زیر اہتمام مختلف تفریحی پروگرام چل رہے ہیں۔ وزیر اعظم مودی بھی لوگوں کو خوب محظوظ کر رہے ہیں۔ '' کانفرنس کے موقع پر دہلی کو سجایا گیا ہے۔ 20جی ممالک کے سربراہان دہلی پہنچ گئے، ہندوستان کو اس کانفرنس کی میزبانی کا موقع ملا ہے۔

شیو سینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے گروپ کے لیڈر اور راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔

سنجے راوت نے لکھا، ہندوتوا پر حملہ کرنے والے سبھی بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ جن کے آباؤ اجداد مغلوں کی خدمت کرتے ہوئے خود کو بابرکت سمجھتے تھے، آج ان کی اولاد بی جے پی کے ساتھ نظر آتی ہے۔

ایم پی سنجے راوت نے بالاصاحب ٹھاکرے کے ایک مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، 'بالا صاحب ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے سیاسی رہنماؤں پر ایک کارٹون بنایا تھا، جس میں انہوں نے شرد پوار کو کرسیوں پر بیٹھنے والے لکڑہارے کے طور پر دکھایا تھا