Bharat Express

Sanjay Raut

اے این آئی سے بات کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا، اجیت پوار کو پوار صاحب نے بنایا تھا، شرد پوار کو اجیت پوار نے نہیں بنایا تھا۔ پوار صاحب نے پارلیمانی سیاست میں 60 سال سے زیادہ کا عرصہ گزارا ہے۔

راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت کا کہنا ہے کہ وارانسی کے لوگ پرینکا گاندھی کو چاہتے ہیں۔ اگرپرینکا گاندھی وارانسی سے وزیر اعظم مودی کے خلاف الیکشن لڑتی ہں تو وہ یقینی طور پر جیت حاصل کریں گی۔

گجرات ہائی کورٹ نے 7 جولائی کو سزا پر روک لگانے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا، جس کے بعد 15 جولائی کو انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

پچھلے چار سالوں میں مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل اور اس کے بعد کی سیاسی پیش رفت ہوئی ہے۔ دیویندر فڑنویس نے دہرایا کہ 2019 میں ادھو ٹھاکرے نے ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا تھا۔ ادھو ٹھاکرے نے اس پر تفصیلی جواب دیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے دیویندر فڑنویس کے بیان پر جوابی حملہ کیا ہے

سنجے راؤت نے مزید کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کوایوان میں آکرمنی پور واقعہ پر بیان دینا چاہیے۔ کم از کم دس منٹ ہی صحیح ایوان میں آکر ملک کو منی پور واقعہ پر جانکاری دینی چاہیے۔ پانچ منٹ لوک سبھا اور پانچ منٹ راجیہ سبھا میں تو بیان دینا ہی چاہیے۔

اتوار کے روز اجیت پوار نے ایکناتھ شندے کی قیادت والی حکومت میں ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ اس سے پہلے انہوں نے مہاراشٹرا قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے عہدے سے استعفیٰ دینے کی پیشکش کی تھی۔

مرکز پر حملہ کرتے ہوئے ٹھاکرے نے کہا کہ مجھے ان سے صرف اتنا کہنا ہے کہ ہم نامردوں کی اولاد نہیں ہیں۔ اگر آپ ای ڈی ، سی بی آئی کی طاقت دکھانا چاہتے ہیں تو منی پور جا کر دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ سنا ہے مودی جی امریکہ جا رہے ہیں۔ ارے تم منی پور جا کر دکھاؤ۔ امریکہ جا سکتے ہیں، لیکن منی پور نہیں جائیں گے۔

ایک سروے کے ذریعے دعویٰ کیا گیا ہے کہ مہاراشٹر میں سی ایم ایکناتھ شندے، دیوندر فڑنویس سے زیادہ مقبول اور پسندیدہ رہنما ہیں۔ سروے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مہاراشٹر میں ایکناتھ شندے کو وزیراعلیٰ کے عہدے کیلئے 26.1 فیصدی لوگ پسند کررہے ہیں جبکہ فڑنویس کو 23.2 فیصد لوگ پسند کررہے ہیں ۔

راوت کے خلاف گزشتہ ماہ مقننہ کو 'چور منڈل' کہنے پر استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ قانون ساز کونسل کی ڈپٹی چیئرپرسن نیلم گورہے نے قانون ساز کونسل میں کہا کہ اپنے جواب میں راوت نے ایوان کی استحقاق کمیٹی کی تشکیل، اس کی غیر جانبداری اور کام کاج پر سوالات اٹھائے ہیں۔

مہاراشٹر کے وزیر نے سنجے راوت کے ایک ٹویٹ کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ بھوسے نے ایک کمپنی کے نام پر کسانوں سے 178.25 کروڑ روپے کے شیئرز اکٹھے کیے، لیکن کمپنی کی ویب سائٹ صرف 1.67 لاکھ شیئر دکھا رہی ہے۔