شیو سینا (ادھو گروپ) کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت (فائل فوٹو)
Saamana: شیو سینا یو بی ٹی لیڈر اور سامنا کے ایگزیکٹیو ایڈیٹر سنجے راوت نے اپنے ہفتہ وار کالم ‘روکھ ٹھوک’ کے ذریعے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو نشانہ بنایا ہے۔ راوت نے سامنا میں لکھا کہ آج ملک چلانے والی تمام ایجنسیاں ایک گروہ کے کنٹرول میں ہیں۔ مہاراشٹر کے ساتھ ساتھ پورا ملک دھوکہ دہی کی شطرنج میں پھنسا ہوا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے بی جے پی سے وابستہ شاہی خاندانوں پر مغلوں کے غلام ہونے کا الزام بھی لگایا۔
سنجے راوت نے سنی دیول کے بنگلے سے متعلق بینک کے نوٹس کی واپسی پر بھی حملہ کیا۔ راوت نے لکھا، بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ اور اداکار سنی دیول نے قرض واپس نہیں کیا تو جوہو میں واقع بنگلے کو نیلام کرنے کا اعلان کیا گیا۔ لیکن بینک نے تکنیکی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے 24 گھنٹے کے اندر نیلامی منسوخ کر دی۔جبکہ آرٹ ڈائریکٹر نتن دیسائی کو اس سے 15 دن پہلے ہی خودکشی کرنی پڑی تھی۔
صرف بی جے پی سے وابستہ لوگوں کو ہی ملتا ہے انعام
مضمون میں کہا گیا ہے کہ قرض کی وجہ سے نتن دیسائی کے اسٹوڈیو کی ضبطی کا عمل شروع ہوگیا تھا، جس کی وجہ سے انہیں خودکشی کا راستہ اختیار کرنا پڑا۔ شیو سینا کے لیڈر نے لکھا، ”انعام ڈیفالٹرز کو دیا جاتا ہے لیکن جب وہ بی جے پی کے اندرونی دھڑے سے تعلق رکھتے ہیں۔ راوت نے لکھا کہ 50 کمپنیوں کے ہزاروں کروڑ روپے کے قرض معاف کیے گئے، لیکن نتن دیسائی کو 125 کروڑ کے لیے خودکشی کرنی پڑی۔ زمیندار بیٹوں کو یہ نہیں بھولنا چاہئے۔
ای ڈی کے چھاپے پر بھی لگایانشانہ
مضمون میں مزید کہا گیا ہے کہ جیسے جیسے انتخابات قریب آ رہے ہیں، مرکزی تفتیشی ایجنسی زیادہ جارحانہ اور پرتشدد ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو ای ڈی کے سمن، چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل اور ممتا بنرجی کے بھتیجے ابھیشیک بنرجی کے قریبی ساتھیوں پر ای ڈی کے چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔
سامنا میں لکھا گیا کہ چھاپوں کے باوجود ان میں سے کوئی بھی بی جے پی میں شامل ہونے کو تیار نہیں ہے۔ ایسا ہتھیار ڈالنا صرف مہاراشٹر میں ہوا ہے۔ کچھ لوگوں نے مہاراشٹر کو بدنام کیا ہے اور ان مراٹھی لیڈروں کی مدد سے مہاراشٹر کو لوٹا جا رہا ہے۔
بی جے پی کے ساتھ آنے والے شاہی خاندانوں پر حملہ
سنجے راوت نے لکھا، ہندوتوا پر حملہ کرنے والے سبھی بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ جن کے آباؤ اجداد مغلوں کی خدمت کرتے ہوئے خود کو بابرکت سمجھتے تھے، آج ان کی اولاد بی جے پی کے ساتھ نظر آتی ہے۔ ان میں سے کچھ کو بی جے پی نے ایم پی اور ایم ایل اے کے طور پر منتخب کیا ہے۔
لو جہاد پر بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ آج بی جے پی میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جن کے آباؤ اجداد نے اپنی بیٹیاں اور بہنیں مغلوں کو دی ہیں۔ جے پور کے شاہی خاندان پر کہا کہ آج وہ بی جے پی میں ہیں۔ ایک بار انہی لوگوں نے تاج محل پر دعویٰ کیا تھا۔ سب سے پہلے دویہ کماری کے خاندان نے راجستھان میں مغلوں کی غلامی قبول کی تھی۔
مغلوں کے غلام رہے لوگ آج ہندوتوا سکھا رہے ہیں
راوت نے لکھا، جن کی قیادت میں مغلوں نے مہارانا پرتاپ کو ہلدی گھاٹی میں شکست دی تھی، وہ مان سنگھ ان کا (دویہ کماری) اجداد تھا۔ مرزا راجے جے سنگھ، جس نے چھترپتی شیواجی مہاراج پر حملہ کیا اور موقع سے فائدہ اٹھا کر شیو رائے کے تمام قلعوں پر قبضہ کر لیا، اس خاندان سے ہے۔ یہ سب پہلے مغلوں اور بعد میں انگریزوں کے غلام بنے۔ یہ تمام خاندان آج بی جے پی کے ساتھ ہیں اور مہاراشٹر کو ہندوتوا وغیرہ سکھا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Salman Khan’s 35 Years: سلمان خان کو بالی ووڈ میں 35 سال مکمل، سوشل میڈیا پر مداحوں کا خصوصی انداز میں ادا کیا شکریہ!
ایجنسیوں پر ایک گروہ کا قبضہ
آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ ملک چلانے والی تمام ایجنسیاں ایک گروپ کے کنٹرول میں ہیں۔ سپریم کورٹ دباؤ میں ہے۔ چیف جسٹس چندر چوڑ ملک کو بچانے کی جنگ میں اکیلے ہیں۔ عوام کے ذہنوں میں شدید بے چینی ہے۔ لوگوں کو ای وی ایم اور الیکشن کمیشن پر بھی بھروسہ نہیں ہے۔
اس کے ساتھ راوت نے چندریان 3 کو لے کر بھی پی ایم مودی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے لکھا، بی جے پی والے یہ گھمنڈ کرتے ہوئے گھوم رہے ہیں کہ ہندوستان کا چاند پر اترنا وزیر اعظم مودی کی وجہ سے ہی ممکن ہوا ہے۔ مزید کہا کہ عوام کے مسائل جوں کے توں ہیں۔ آمریت بڑھ رہی ہے، اس سب کے حل کے طور پر چندریان کو چاند پر اتارا گیا ہے۔ اب تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔
-بھارت ایکسپریس