INDIA Alliance: اب تک صرف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈران ہی انڈیا بلاک کے مسلسل ٹوٹنے کا طعنہ دے رہے تھے۔لیکن اب اس اتحاد میں شامل جماعتیں بھی اس ٹوٹ پھوٹ یعنی بکھراؤ پرطنز کررہے ہیں ۔ مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی کی حالیہ میٹنگ میں بھی کچھ ایسا ہی دیکھنے کو ملا۔ ونچیت بہوجن اگھاڈی لیڈر پرکاش امبیڈکر، جنہوں نے اس میٹنگ میں شرکت کی، انڈیا اتحاد کے وجود پر سوال اٹھائے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ 2 فروری کو مہا وکاس اگھاڑی کی نشستوں کی تقسیم کو لے کر میٹنگ ہوئی تھی۔ اس میٹنگ میں ونچیت بہوجن اگھاڑی بھی شامل تھی۔ جب پرکاش امبیڈکر کی میٹنگ میں بولنے کی باری آئی تو انہوں نے کہا، اپوزیشن انڈیا مورچہ اب موجود نہیں ہے اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ مہاراشٹر میں ایسی چیزیں نہیں ہوں گی جیسی دوسری ریاستوں میں ہوتی ہیں۔
پرکاش امبیڈکر نے میٹنگ سے نکلتے ہی کیا کہا؟
شیو سینا (یو بی ٹی) کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے راوت اور مہاراشٹر کانگریس کے سربراہ نانا پٹولے کے ساتھ ملاقات سے باہر آتے ہوئے، امبیڈکر نے کہا، “میرے خیال میں انڈیا فرنٹ کا اب کوئی وجود نہیں ہے۔ کانگریس کے آخری حلیف اکھلیش یادو نے بھی ایک الگ راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جہاں تک میں جانتا ہوں، دونوں الگ ہو چکے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ یہ سچ نہیں ہے ۔لیکن حقیقت سب کے سامنے ہے۔ اس کے پیش نظر ہمیں بہت محتاط رہنا چاہیے کہ مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی کے ساتھ ایسا نہ ہو۔
سنجے راوت نے امبیڈکر کی باتوں کا جواب دیا
پرکاش امبیڈکر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ ابھی تک مکمل طور پر ایم وی اے کا حصہ نہیں ہیں ۔کیونکہ انہیں کانگریس صدر کی طرف سے ابھی تک کوئی سرکاری دعوت نامہ موصول نہیں ہوا ہے۔ بعد میں سنجے راوت نے اس پر کہا، “انڈیا مورچہ پوری طرح سے زندہ ہے کیونکہ کانگریس اور عام آدمی پارٹی اس وقت دہلی میں سیٹوں کی تقسیم پر بات کر رہے ہیں۔فی الحال ہم نے ایک مثبت ماحول میں ملاقات کی۔ ہمارا مقصد بی جے پی کو انتخابات میں شکست دینا ہے اس لیے ہم نے متفقہ طور پر ایسے اقدامات نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے جس سے بی جے پی کو فائدہ پہنچے۔
کانگریس صدر نے بھی اس بیان پر زیادہ توجہ نہیں دی
مہاراشٹر کانگریس کے صدر پٹولے نے بھی امبیڈکر کے بیانات پر زیادہ توجہ نہیں دی اور کہا، “میٹنگ کے دوران بات چیت بہت مثبت رہی اور ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے۔ ہم اتحاد میں تمام 48 سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے۔ امبیڈکر کے تبصروں کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا، “وی بی اے لیڈر نے کوئی قابل اعتراض بیان نہیں دیا ہے اور تنازعہ پیدا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔”
اتحاد کی پیچیدگیوں کو حل کرنے کے لیے پینل
دوسری طرفاتحادی ارکان شیوسینا (یو بی ٹی) اور کانگریس نے امبیڈکر کے ریمارکس کو کم اہمیت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایم وی اے نے سابق وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوان کی قیادت میں ایک پینل بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے تاکہ آئندہ انتخابات میں ایم وی اے اور وی بی اے کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے ایک مشترکہ پروگرام تیار کیا جا سکے۔
بھارت ایکسپریس