Bharat Express

Samajwadi Party

سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش نے منی پور کے واقعہ کے لئے بی جے پی اور آر ایس ایس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ منی پور کا واقعہ نفرت پھیلانے کی سیاست اور بات کرکے حکمرانی کی پالیسی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کی ووٹ کی سیاست کی وجہ سے ایسا واقعہ منی پور میں پیش آیا جہاں خواتین کے استھ اس طرح کا برتاؤ کیا گیا۔

سماجودای پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن نے منی پور تشدد میں شامل افراد کو لے کر کہا کہ انہیں دیکھتے ہی گو لی مار دینی چاہیے،ایسے مجرموں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتنی چاہیے،انہوں نے تشدد سے متاثر منی پور کو فوج کے حوالے کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ منی پور میں وزیر اعلی این بیرن کو ہٹایا جائے اور صدر راج نافذ کیا جائے

سماج وادی پارٹی کے لیڈر سوامی پرساد موریہ نے اس وائرل ویڈیو کو لے کر بی جے پی حکومت پر سخت نشانہ سادھا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کیا یہ رام راجیہ کا ننگا سچ ہے؟منی پور میں ایک کمیونٹی کی خواتین کو برہنہ کرکے ان کے ساتھ جو غیر انسانی اور وحشیانہ سلوک کیا گیا وہ انتہائی شرمناک، تکلیف دہ اور قابل مذمت ہے۔ کیا یہی ہے رام راجیہ کا ننگا سچ ہے؟

ابو عاصم اعظمی نے ٹویٹ کیا کہ "ہم وہ ہیں جن کے آباؤ اجداد نے اس ملک کے لیے اپنی جانیں دیں، ہم وہ ہیں جنہوں نے ہندوستان کو اپنا ملک سمجھا نہ کہ پاکستان، اسلام ہمیں اس کے سامنے جھکنا سکھاتا ہے جس نے یہ ساری دنیا بنائی ہے

موجودہ حکومت بار بار یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کی بات کرتی ہے۔ یہ ملک کی اقلیتوں اور قبائلیوں کے خلاف سازش ہے۔ ملک کے کسی بھی طبقے پر بغیر رضامندی کے یکساں سول کوڈ (یو سی سی) نافذ کرنا دراصل اس کی شناخت کو مٹانے کی بدنیتی پر مبنی کوشش ہے۔

میرٹھ میں کانوڑیوں کے ڈی جے سے ہائی ٹینشن لائن ٹکراگئی ہے، جس میں کئی کانوڑیوں کے زخمی ہونے کی خبرہے۔ وہیں کرنٹ پھیلنے کی وجہ سے 5 کانوڑیوں کی موت ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ دو کانوڑیوں کی حالت سنگین بتائی جارہی ہے۔

اکھلیش نے ٹماٹر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو لے کر بھی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ آٹا، چاول، دالیں، سبزیاں مہنگی ہو گئی ہیں لیکن یہ حکومت کچھ لوگوں کو فائدہ پہنچانے کا کام کر رہی ہے۔ ٹماٹروں کی خبر دکھائی جائے تو حکومت ڈر جاتی ہے۔

ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے کہا کہ مسلمانوں کو اترکاشی سے نکالے جانے کا اعلان ہندوستانی آئین کے خلاف ہے۔ کوئی مسلمانوں کو اترکاشی سے نہیں نکال سکتا ہے اور نہ ہم نکلنے دیں گے۔ یہ سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ سب کی حفاظت کرے۔

بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج اگر حکومت ٹیکنالوجی کے ذریعہ چاہے تو چند مہینوں میں ذات پات کی مردم شماری کرائی جاسکتی ہے۔ وہ اپنے لیے شمار کرتے ہیں لیکن کسی اسکیم کے لیے نہیں گن رہے ہیں۔

مایاوتی نے کہا، "یوپی قانون ساز کونسل کی دو سیٹوں کے لیے کل ہوئے ضمنی انتخابات میں ہار یقینی ہونے کے باوجود ایس پی نے دلت اور او بی سی امیدواروں  کو انتخابات میں کھڑا کیا