سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو۔ (فائل فوٹو)
MP Election 2023: لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے اس سال کے آخر میں ملک کی پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ جس کے لیے تمام سیاسی جماعتیں تیاریوں میں مصروف ہیں۔ اس دوران اتحاد I.N.D.I.A. میں شامل علاقائی پارٹیاں ان ریاستوں میں اپنے طور پر الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہی ہیں۔ جس میں سماج وادی پارٹی نے مدھیہ پردیش کی دو سیٹوں پر اپنے امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔ ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے مارکم سے وشوناتھ سنگھ گوڑ اور سدھی ضلع کی دھوہنی اسمبلی سیٹ سے چترنگی سے شرون کمار سنگھ گوڑ کو میدان میں اتارا ہے۔
ایس پی نے اپنے امیدواروں کا کیا اعلان
ایس پی نے گزشتہ ہفتے یوپی سرحد کے قریب بندیل کھنڈ اور گوالیر-چمبل بیلٹ میں مہگاؤں، بھنڈر، نیواری اور راج نگر سیٹوں کے لیے بھی امیدواروں کا اعلان کیا تھا۔ کانگریس نے یہاں کے آس پاس کی سیٹوں پر 2018 کے اسمبلی انتخابات میں 6 میں سے 3 سیٹیں جیتی تھیں۔ اس کے علاوہ دیگر سیٹوں پر سخت مقابلہ کرتے ہوئے وہ دوسرے نمبر پر رہیں۔ ایسے میں اکیلے الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہی ایس پی بی جے پی اور کانگریس کو چیلنج کرے گی۔
ایس پی کا اتحاد میں الیکشن لڑنے سے انکار
مدھیہ پردیش کے ایس پی ریاستی صدر رامائن سنگھ پٹیل نے کانگریس کے ساتھ اتحاد میں الیکشن لڑنے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ریاست میں اتحاد کا فیصلہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت لیتی ہے۔ ابھی تک پارٹی صدر کی جانب سے اتحاد کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ ایس پی کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب یوپی کی گھوسی اسمبلی سیٹ پر جلد ہی ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں۔ جس میں کانگریس نے اپنا امیدوار کھڑا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ یہاں کانگریس نے ایس پی کو حمایت دینے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Petrol Price in India : بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی، جانیں آپ کے شہرمیں پٹرول و ڈیزل کی قیمتیں
کانگریس نے درج کی تھی جیت
راج نگر اسمبلی سیٹ کی بات کریں تو 2018 میں کانگریس نے بی جے پی کو صرف 792 ووٹوں سے شکست دے کر اس سیٹ پر قبضہ کیا تھا۔ اس کے بعد ایس پی امیدوار کو 23 ہزار 783 ووٹ ملے۔ دوسری طرف نیواری سیٹ پر ایس پی دوسرے نمبر پر رہی۔ ظاہر ہے کہ مدھیہ پردیش میں کانگریس کافی مضبوط پوزیشن میں ہے، جب کہ ایس پی کا ماس بیس بہت کم ہے۔
-بھارت ایکسپریس