Bharat Express

Samajwadi Party

الہ آباد ہائی کورٹ نے اتر پردیش حکومت کی اپیل پر سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خان کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اتر پردیش کی حکومت نے مئی میں 2019 کے نفرت انگیز تقریر کیس میں خان کو بری کرنے کے رام پور عدالت کے حکم کو چیلنج کیا ہے جس کی وجہ سے وہ گزشتہ سال ایم ایل اے کے طور پر نااہل ہوئے تھے۔

ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھرم دھمکی نہیں ہوتا۔

پوجا پال نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’اس طرح کی خبریں غلط اور بے بنیاد ہیں۔ میں کسی پارٹی میں نہیں جا رہی، یہ تمام سیاسی جماعتوں کی سازش ہے۔ میں صرف سماج وادی پارٹی میں ہوں، لوگوں میں میری شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

دیاشنکر سنگھ نے یہ بھی کہا، "جب مرکزی قیادت فیصلہ کر دے گی، تو آپ دیکھیں گے کہ کتنے لوگ بی جے پی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔" انہوں نے کہا کہ تمام پارٹیوں کے لوگ بی جے پی میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔

اس بار یوپی حکومت نے یوم عاشورہ کی چھٹی منسوخ کر دی ہے، جس کے لیے مسلم سیاست داں احتجاج کر رہے ہیں۔ تاہم اس تعطیل کے حوالے سے ڈسٹرکٹ بیسک ایجوکیشن آفیسرز کو حکم نامہ جاری کر دیا گیا

پوجا پال کے اگلے ہفتے تک بی جے پی میں شامل ہونے کی امید ہے۔ اس سے پہلے، پروویژن کے مطابق، وہ ایم ایل اے کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گی۔ بتایا جا رہا ہے کہ پوجا کے ساتھ سماج وادی پارٹی کے کئی دوسرے لیڈر بھی جلد ہی بی جے پی میں شامل ہو سکتے ہیں۔

موصولہ اطلاع کے مطابق پولیس کی من مانی سے ناراض ایس پی لیڈر شیو پال یادو آج پریس کانفرنس کر سکتے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ اپنے پرسنل سیکرٹری کے ساتھ پولیس کی حرکتوں سے ناراض ہیں۔

بی جے پی یوپی میں اپنا خاندان بڑھانے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے، جب کہ اکھلیش یادو کا دعویٰ ہے کہ دو تہائی عوام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ہیں۔ ایس پی صدر نے دعویٰ کیا کہ اس بار یوپی میں اپوزیشن اتحاد بی جے پی کا صفایا کردے گا۔

سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش نے منی پور کے واقعہ کے لئے بی جے پی اور آر ایس ایس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ منی پور کا واقعہ نفرت پھیلانے کی سیاست اور بات کرکے حکمرانی کی پالیسی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کی ووٹ کی سیاست کی وجہ سے ایسا واقعہ منی پور میں پیش آیا جہاں خواتین کے استھ اس طرح کا برتاؤ کیا گیا۔

سماجودای پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن نے منی پور تشدد میں شامل افراد کو لے کر کہا کہ انہیں دیکھتے ہی گو لی مار دینی چاہیے،ایسے مجرموں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتنی چاہیے،انہوں نے تشدد سے متاثر منی پور کو فوج کے حوالے کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ منی پور میں وزیر اعلی این بیرن کو ہٹایا جائے اور صدر راج نافذ کیا جائے