Bharat Express

Russia Ukraine War

ماسکو میں ہندوستانی سفارتخانے نے روس سے ہندوستانی شہریوں کی واپسی کے حوالے سے دہلی میں روسی سفارت خانے اور روسی حکام کے ساتھ یہ معاملہ سختی سے اٹھایا ہے۔ ہندوستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں یہ اطلاع دی ہے۔

یوکرین کی اسٹیٹ سیکیورٹی سروس نے کہا کہ ایف ایس بی کے ایجنٹوں کو فوج کے ان مجرموں کو تلاش کرنا تھا جو صدر کی حفاظت پر مامور تھے، جو ملک کے صدر کو یرغمال بنا سکتے تھے اور پھر انہیں قتل کر سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس قتل کے منصوبے کا مقصد یوکرین کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں کو بھی نشانہ بنانا تھا۔

ہم نے دیکھا کہ 1914 اور 1919 کے درمیان کیا ہوا۔ ہم نے دوبارہ دیکھا کہ 1939 اور 1945 کے درمیان کیا ہوا۔ ہم نے یہ بھی دیکھا کہ سرد جنگ کے دوران کیا ہوا تھا۔ کیا ہمیں اسے دوبارہ دیکھنے کی ضرورت ہے؟ میں ایسا نہیں سمجھتا.

ہندوستان کی سب سے بڑی تحقیقاتی ایجنسی، سی بی آئی نے کہا تھا کہ اس نے ایک ایسے نیٹ ورک کا پتہ لگایا ہے جو لوگوں کو نوکریوں کے بہانے روس لے جاتا ہے اور وہاں کی فوج کی طرف سے (یوکرین کے خلاف جنگ میں) لڑاتا ہے۔ یہ نیٹ ورک ملک کی کئی ریاستوں میں پھیلا ہوا ہے، جب کہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بہت سے لوگ اس میں پھنس  چکے ہیں ۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر کا کہنا ہے کہ ان کا ماننا ہے کہ دنیا ایک پیچیدہ جگہ ہے اور اس میں بہت سے اہم اصول اور عقائد ہیں۔ اس سب کے درمیان کبھی کبھی عالمی سیاست میں ایسا ہوتا ہے کہ کوئی ملک ایک مسئلہ، ایک موقف اور ایک اصول کا انتخاب کرتا ہے۔ وہ ممالک صرف وہی اجاگر کرتے ہیں جو ان کے لیے مناسب ہو۔

سی بی آئی نے 06.03.2024 کو پرائیویٹ ویزا کنسلٹنسی فرموں اور ایجنٹوں اور دیگر کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا مقدمہ درج کیا کیونکہ ایسی فرمیں، ایجنٹ وغیرہ ہندوستانی شہریوں کو بہتر روزگار اور زیادہ معاوضہ دینے والی ملازمتوں کی آڑ میں روس بھیجنے میں ملوث پائے گئے ہیں۔

روس اور یوکرین کے درمیان تقریباً 3 سال سے جنگ جاری ہے۔ اس جنگ میں دونوں ملکوں کے ہزاروں فوجی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ اس کے باوجود یہ جنگ ابھی ختم نہیں ہو رہی۔ اب روس اور یوکرین کو بھی فوجیوں کی کمی کا سامنا ہے۔ ادھر خبریں آرہی ہیں کہ روس میں مقیم …

یوکرینی صدر نے بحران کے حل کے حوالے سےمملکت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو سراہتے ہوئے قائدین مملکت کا شکریہ ادا کیا۔ قبل ازیں یوکرینی صدر اپنے وفد کے ہمراہ مختصر دورے پر سعودی عرب پہنچے تھے جہاں ان کا استقبال نائب گورنر ریاض ریجن شہزادہ محمد بن عبدالرحمن بن عبدالعزیز نے کیا۔

برطانوی وزیر خارجہ لارڈ کیمرون نے جمعہ کے روز نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو " ہارنے کی قیمت کو تسلیم کرنا چاہیے۔

یورپی ممالک، خاص طور پر جرمنی، فرانس اور پولینڈ، یوکرین کی حمایت جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں اور انہوں نے یوکرینی فنڈ کے قیام پر رضامندی ظاہر کی ہے۔