بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کونسلر کا بیٹا ہندوستانیوں کو مبینہ طور پر روسی فوج میں دھکیلنے کے لیے اسٹوڈنٹ ویزا کے غلط استعمال سے متعلق ایک معاملے میں سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے رڈار ہے۔ انگریزی اخبار ‘دی انڈین ایکسپریس’ کی رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کے دھار سے تعلق رکھنے والی کونسلر انیتا مکٹ کا بیٹا سویاش مکٹ اس معاملے میں اہم ملزم ہے۔ تاہم فی الحال اس معاملے پر نہ تو سویاش مکٹ کا تبصرہ آیا ہے اور نہ ہی ان کی والدہ کا بیان۔
ذرائع کے حوالے سے مزید خبر یہ ہے کہ مکٹ خاندان کا تعلق اصل میں اندور سے ہے اور فی الحال وہ دھار میں رہتے ہیں، جہاں سویاش کے والد رماکانت مکٹ مقامی ہسپتال میں جنرل فزیشن کے طور پر کام کرتے ہیں۔ مکٹ خاندان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پران لوگوں کی بہت سی ایسی تصاویر پائی گئیں، جن میں کنبہ کے افراد بی جے پی لیڈروں کے ساتھ نظر آرہے ہیں۔ جب بی جے پی دھار ضلع کے صدر منوج سومانی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ انہیں انیتا مکٹ کے بیٹے کے خلاف سی بی آئی کیس کے بارے میں میڈیا رپورٹس سے معلوم ہواہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب میں نے پچھلے سال چارج لیا تھا، تب وہ پہلے سے ہی کارپوریشن کونسلر تھیں۔ میں صرف اتنا کہوں گا کہ قانون کو کام کرنے دیں۔ دریں اثنا، دھار کے چیف میونسپل آفیسر (سی ایم او) نشی کانت شولکا نے کہا کہ یہ انیتا مکٹ کی بطور کونسلر پہلی میعاد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جو بائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ میں پھر ہوگا مقابلہ، دونوں نے پرائمری انتخابات میں اپنے دعوے کی تصدیق کی!
سویاش مکٹ کے ایکس ہینڈل پر موجود بائیو میں لکھا ہے کہ وہ آر اے ایس اوورسیز سروسز کے چیئرمین اور بانی ہیں۔ یہ ہندوستانی طلباء کو روس میں بیچلر آف میڈیسن، بیچلر آف سرجری،ایم بی بی ایس ،میڈیکل اسٹڈیز میں داخلہ حاصل کرنے میں مدد کرتا ہے۔ہندوستان کی سب سے بڑی تحقیقاتی ایجنسی، سی بی آئی نے کہا تھا کہ اس نے ایک ایسے نیٹ ورک کا پتہ لگایا ہے جو لوگوں کو نوکریوں کے بہانے روس لے جاتا ہے اور وہاں کی فوج کی طرف سے (یوکرین کے خلاف جنگ میں) لڑاتا ہے۔ یہ نیٹ ورک ملک کی کئی ریاستوں میں پھیلا ہوا ہے، جب کہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بہت سے لوگ اس میں پھنس چکے ہیں ۔
سویاش مکٹ کی اوورسیز فاؤنڈیشن پر 180 لوگوں کو روس بھیجنے کا الزام ہے، جن میں سے زیادہ تر کو سٹوڈنٹ ویزا پر بھیجا گیا ہے۔ سی بی آئی ایف آئی آر کے مطابق، ایجنٹوں نے ہندوستانی طلبا کو یہ دھوکہ دیا کہ وہ انہیں روس کی ایک یونیورسٹی میں داخلہ دلوائیں گے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سفارتخانے کے عملے کے کردار کی بھی تحقیقات جاری ہیں۔ایف آئی آر میں دوسری کمپنی اوورسیز سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ کا نام بھی نہیں لیا گیا ہے، جسے جون 2022 میں سویاش مکٹ اور اس کے بھائی پارتھ مکٹ نے بطور ڈائریکٹر کھولا تھا۔ کمپنی کا رجسٹرڈ پتہ دہلی کے صفدرجنگ انکلیو میں ایک تہہ خانے میں بتایا گیا تھا، لیکن جانچ کے دوران وہاں کوئی دفتر نہیں ملا۔ رہائشی عمارت کے مالک نے کمپنی یا مکٹ خاندان کے بارے میں کوئی جانکاری ہونے سے صاف انکار کیا۔
بھارت ایکسپریس۔