Bharat Express

Rajya Sabha

اس بل کی منظوری اوراس کے نفاذ کے بعد خواتین کے لئے 33 فیصد سیٹیں مختص ہوجائیں گی۔ اس سے قبل، اس بل پرپورے دن بحث ہونے کے بعد برسراقتدار بی جے پی اوراس کی اتحادی جماعتوں کے علاوہ اپوزیشن کانگریس اوراس کی اتحادی سماجوادی پارٹی، ترنمول کانگریس سبھوں نے حمایت کی۔

خواتین ریزرویشن بل لوک سبھا کےبعد راجیہ سبھا میں بھی دلچسپ بحث ہوئی ۔حکمراں اور اپوزیشن کی طرف سے مسلسل اس بل کے حق میں بیانات دئے گئے ،۔اپوزیشن کی جانب سے کچھ اعتراضات بھی درج کرائے گئے ،اس بیچ خبر یہ ہے کہ راجیہ سبھا میں جیسے ہی اس بل کو منظوری ملے گی اس کے فوراً بعد خوشی میں مٹھائیاں تقسیم کی جائیں گی۔

منگل کو خصوصی اجلاس کے دوران وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے خواتین کے ریزرویشن سے متعلق ایک بل پیش کیا تھا۔ بدھ کو لوک سبھا میں طویل بحث کے بعد یہ بل منظور کیا گیا۔ ووٹنگ کا عمل سلپس کے ذریعے کیا گیا جس میں بل کے حق میں 454 اور مخالفت میں 2 ووٹ ڈالے گئے

نرملا سیتا رمن نے کہا کہ صدر مرمو کون ہیں؟ آپ ایسا نہیں کہہ سکتے۔ آپ دو خواتین میں فرق کیسے کر سکتے ہیں؟ ہم تمام خواتین کے لیے ریزرویشن کی بات کر رہے ہیں۔

پی ایم مودی نے کہا کہ ہمیں تکنیکی طور پر بھی ترقی کرنی ہوگی۔ اب سب کچھ آئی پیڈ پر دستیاب ہوگا۔ شروع میں ممکن ہے کہ کچھ ساتھیوں کو اس میں دشواری کا سامنا کرنا پڑے۔ یہ ڈیجیٹل دور ہے۔ ایسے میں پارلیمنٹ کو بھی اس کا حصہ بنانا ہوگا۔

مانسون اجلاس  میں کل 17 نشستیں ہوئیں ۔اس دوران لوک سبھا میں کل 20 بل پیش کئے گئے ، جبکہ راجیہ سبھا میں 5 بل پیش کئے گئے ۔اور 22 بل لوک سبھا میں منظور ہوئے ،جبکہ راجیہ سبھا میں 25 بل راجیہ سبھا میں منظور ہوا۔23 بل ایسے رہے جو دونوں ایوان سے منظور ہوئے۔

Parliament Monsoon Session 2023: عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن راگھو چڈھا کے خلاف راجیہ سبھا سے بڑی کارروائی کی گئی ہے۔ یہ کارروائی فرضی دستخط معاملے میں کی گئی ہے۔

این ڈی اے کے اتحادی این این ایف کے رکن پارلیمنٹ وینللونا کا راجیہ سبھا میں مائیک بند کردیا گیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کرکے اس کی جانکاری دی۔ انہوں نے اس سے پہلے جمعرات کی صبح ہی کہا تھا کہ وہ تحریک عدم اعتماد پر مودی حکومت کے خلاف ووٹ کریں گے۔

اپوزیشن جماعتوں نے کہا کہ حکومت آئینی بنچ کے حکم کے خلاف بل لا کر سپریم کورٹ کو کمزور کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے مارچ 2023 میں ایک حکم میں کہا تھا کہ سی ای سی کی تقرری صدر،وزیر اعظم، چیف جسٹس آف انڈیا اور اپوزیشن لیڈر کے مشورے پر کی جانی چاہیے۔

ریٹائرڈ ججوں کی رائے  حکم کے پابند نہیں ہے۔ اگر آپ کسی ساتھی کا حوالہ دیتے ہیں، تو آپ کو موجودہ جج ساتھی کا حوالہ دینا ہوگا۔ ایک بار جب وہ جج کی کرسی سے سبکدوش ہوجاتے ہیں ،تب ان کی ذاتی رائے ہوتی ہے، اور سابق ججز کی ذاتی رائے یا تبصرہ کسی حکم کے پابند نہیں ہوتا۔