Bharat Express

Rahul Gandhi

کانگریس کی اس میٹنگ میں تمام ریاستوں کے پی سی سی چیف کے ساتھ ساتھ قانون ساز پارٹی کے لیڈران شرکت کریں گے۔ پارٹی کی ریاستی کارکردگی پر تجزیہ کریں گے۔ تنظیم کو بہتر بنانے پر بھی بات ہوگی۔

امیٹھی میں جیت کے بعد کشوری لال شرما کی سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سے ملاقات کی ویڈیو کانگریس کی ترجمان سپریا شرینت نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹویٹر) پر شیئر کی۔ جس میں ہر کوئی ہنستا کھیلتا نظر آ رہا ہے۔

مدعی کے وکیل سنتوش پانڈے نے کہا کہ کوتوالی نگر کے گھرہاں کلا کے رہنے والے رام پرتاپ نے آج خود کو فریق بنانے کے لیے درخواست دائر کی ہے، جس پر میں نے اعتراض کیا ہے۔

لوک سبھا انتخابات 2024 میں بی جے پی نے 2014 اور 2019 کے بعد اتر پردیش میں اپنی سب سے خراب  کارکردگی دکھائی ہے۔ یہی نہیں ان کے ساتھی بھی اپنی ساکھ نہ بچا سکے۔

دنیش پرتاپ سنگھ نے کہا کہ راہل گاندھی، کوئی قومی لیڈر نہیں ہیں، میں نے آپ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی قومی قیادت کے سپاہی کے طور پر الیکشن لڑا ہے، جس سے آپ کو نانی یاد دلا دی اور آپ کو رائے بریلی میں ایک بوتھ بوتھ گھومتے ہوئے دیکھا گیا۔ الیکشن کے آخر تک ڈرتے رہے کہ میں الیکشن جیتوں گا یا نہیں۔

راہل گاندھی نے اسٹاک مارکیٹ گرنے سے متعلق نریندر مودی اورامت شاہ پربڑے الزامات لگائے ہیں۔ انہوں نے دونوں لیڈران کے کردارکی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر بننے کے لیے 10 فیصد سے زیادہ سیٹیں ہونا ضروری ہے۔ 2014 میں کانگریس نے 44 سیٹیں جیتی تھیں اور 2019 میں اس نے 52 سیٹیں جیتی تھیں لیکن اس بار پارٹی نے 99 سیٹیں جیتی ہیں۔ ایسے میں راہل گاندھی کے ایل او پی بننے کا سب سے زیادہ امکان ہے۔

کھرگے نے اپنے بیان میں کہا کہ الیکشن کے نتائج نے واضح کردیا ہے کہ عوام کا مینڈیٹ  مودی کی قیادت پسند نہیں ہے، یہ مینڈیٹ مودی حکومت کے خلاف ہے لیکن جیسا کہ ان کی عادت ہے وہ سچائی کو قبول نہیں کرتے ہیں اور اس بار بھی وہ ایسا ہی کررہے ہیں ۔

راہل گاندھی نے کیرالہ کی وایناڈ لوک سبھا سیٹ سے مسلسل دوسری بار کامیابی حاصل کی ہے۔ یہاں انہوں نے اپنے قریبی حریف سی پی آئی کے اینی راجہ کو 3.64 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔

بی جے پی نے اشتعال انگیز بیانات کے ریکارڈ قائم کردیا،اس کے باوجود اس بار اقلیتی برادری کے کسی لیڈر، مذہبی رہنما یا سیاست دان نے کوئی جارحانہ بیان نہیں دیا، جس کی وجہ سے مسلمانوں کے ذہنوں میں صرف ایس پی-کانگریس اتحاد کا امیدوار ہی تھا، جس کی وجہ سے  بی جے پی کا قلعہ تباہ گیا۔