راہل گاندھی نے وائناڈ کے بجائے رائے بریلی کا انتخاب کیوں کیا؟ جانئے کانگریس کا کیا ہےپلان
کانگریس لیڈر راہل گاندھی ایم پی ہیں لیکن اب وائناڈ سے نہیں بلکہ رائے بریلی سے ہیں۔ انہوں نے وائناڈ کی اپنی جیتی ہوئی سیٹ بہن پرینکا گاندھی کے لیے چھوڑ دی ہے۔ اب وائناڈ لوک سبھا سیٹ پر ضمنی انتخابات ہوں گے اور وہاں پرینکا گاندھی واڈرا کانگریس کی امیدوار ہوں گی۔ دراصل راہل گاندھی اپنی بہن کے لیے رائے بریلی کی سیٹ چھوڑ سکتے تھے اور خود وائناڈ سے رکن اسمبلی ہونے کی وجہ سے وہ اپنی بہن کو رائے بریلی سے ماں سونیا کی سیٹ سے محروم کر سکتے تھے۔ پھر راہل نے رائے بریلی کو اپنے پاس کیوں رکھا؟
کیا اس کی وجہ اکھلیش یادو ہیں، جن کے ساتھ راہل گاندھی اتر پردیش میں کانگریس کو مضبوط کریں گے؟ یا پھر اس کی وجہ وزیر اعظم مودی ہیں کہ راہل گاندھی اتر پردیش سے بطور اپوزیشن لیڈر بنیں گے اور لوک سبھا میں حکومت سے براہ راست مقابلہ کریں گے۔ یا اس کی وجہ کانگریس کی تنظیم ہے، جس نے فیصلہ کیا ہے کہ شمال میں راہل گاندھی اور جنوب میں پرینکا گاندھی واڈرا کانگریس تنظیم کو اپنے طور کھڑا کریں گے۔ آخر کیا ہے راہل گاندھی کے وائناڈ چھوڑ کر رائے بریلی سے رکن اسمبلی رہنے کا کیا مطلب ہے، آئیے سمجھنے کی کوشش کریں۔
راہل گاندھی کے لیے یہ فیصلہ آسان نہیں تھا
راہل گاندھی کے لیے وائناڈ اور رائے بریلی کے درمیان ایک سیٹ کا انتخاب کرنا آسان نہیں تھا۔ وائناڈ نے انہیں اس وقت ایم پی بنایا، جب وہ کانگریس کی اپنی روایتی سیٹ امیٹھی سے ہار گئے تھے۔ ایسے میں راہل گاندھی نے وائناڈ کے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔ وائناڈ نے 2024 میں بھی راہل پر اعتماد ظاہر کیا۔ جیتنے کے بعد انہیں پارلیمنٹ میں بھیج دیا، لیکن اس بار ان کی ماں کی سیٹ رائے بریلی کے لوگوں نے بھی راہل کو ووٹ دیا۔ یہاں سے بھی جیت کر پارلیمنٹ میں بھیج دیا۔
ایسے میں راہل کے سامنے یہ مسئلہ درپیش تھا کس سیٹ کو چھوڑیں؟ وائناڈ جس نے ان کی مشکلات میں اس کا ساتھ دیا یا رائے بریلی جو کہ ان کی ماں کی سیٹ ہے۔ راہل اس مشکل سے نکل آئے۔ یہ طے کیا کہ وہ خود رائے بریلی سے ایم پی ہوں گے اور پرینکا گاندھی پہلی بار اسی وائناڈ سے الیکشن لڑیں گی، جس نے راہل کی مشکل میں مدد کی۔
بھارت ایکسپریس