Bharat Express

Prayagraj

عتیق کو بذریعہ سڑک یوپی لانے کا معاملہ سامنے آرہا ہے۔ اتوار کو یوپی پولیس کی بڑی تعداد عتیق کو لینے گجرات پہنچی۔ عتیق کو ایک کیس میں 28 مارچ کو ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں پیش کیا جانا ہے۔ اسی لیے پولیس اسے لینے گجرات پہنچی تھی۔

سابرمتی جیل سے پریاگ راج پہنچنے کے بعد سیکورٹی کو دیکھتے ہوئے مافیا عتیق احمد کو عدالت میں پیش ہونے تک پریاگ راج جیل میں رکھا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے وہاں سکیورٹی کا نظام انتہائی سخت کر دیا گیا ہے۔

پانچوں ملزمان سے دو لاکھ پچیس ہزار روپے نقدی اور موبائل فون برآمد کر لیے گئے ہیں۔ ان میں سے 2 ملزمان کے کہنے پر 72 لاکھ 37 ہزار روپے وصول کیے گئے ہیں۔ عتیق احمد کے دفتر سے کل 74 لاکھ 62 ہزار برآمد ہوئے ہیں۔

دوسری طرف، کرائم برانچ، پریاگ راج پولیس، ایس ٹی ایف فرار کارندوں کو پکڑنے کے لیے نہ صرف یوپی بلکہ یوپی کے باہر کئی دیگر ریاستوں میں بھی مشتبہ ٹھکانوں پر چھاپے مار رہی ہے، جس میں دیگر ریاستوں کی پولیس بھی ان کی مدد کر رہی ہے۔

نوٹس میں گڈو مسلم کے ساتھ چاند بی بی کا نام بھی درج ہے۔ نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ گھر بنانے سے پہلے پی ڈی اے سے اجازت نہیں لی گئی۔ ایسے میں عمارت کیوں نہ گرائی جائے۔

پیر کے روز، قانونی عمل کو اپنانے کے بعد، پی ڈی اے نے غلام کے گھر کو زمین بوس کر دیا۔ بتا دیں کہ 24 فروری کو بی ایس پی کے سابق ایم ایل اے راجو پال کے قتل کے اہم گواہ امیش پال کا دن دیہاڑے قتل کر دیا گیا تھا۔

امیش پال قتل کیس کے بعد روشنی میں آنے والی نینی سینٹرل جیل بھی امیش پال قتل کیس میں ملوث ماسٹر مائنڈ مافیا عتیق احمد کے بیٹے علی احمد کی وجہ سے انتظامیہ بھی کافی الرٹ ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق واقعہ کے بعد وہ گھر سے فرار ہوگیا تھا۔ رخسار نام کی وجہ سے پہلے یہ قیاس کیا جا رہا تھا کہ یہ کسی خاتون کا نام ہے۔ بتا دیں کہ اس معاملے میں بریانی سنٹر کے آپریٹر اور کریٹا کار کے اصل مالک نفیس احمد کو گزشتہ کئی دنوں سے تفتیشی ایجنسیوں نے اپنی تحویل میں لے رکھا ہے۔

پولیس افسر نے بتایا کہ ہم جلد ہی گجرات کی جیل میں وارنٹ بی (پروڈکشن وارنٹ) کے لیے درخواست دیں گے۔ ہم یوپی میں اس کے خلاف مقدمات کو تیز کرنے کی سمت کام کر رہے ہیں۔

اکھلیش یادو ہفتہ کو اعظم گڑھ پہنچے تھے اور انہوں نے یوپی میں امن و امان کی صورتحال پر سخت نشانہ لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت امن و امان کے مسئلہ پر پوری طرح ناکام ہوچکی ہے۔