مافیا عتیق احمد کی بہن عائشہ نوری نے عدالت میں سرنڈر کی درخواست کی دائر، امیش پال قتل کیس میں ملوث شوٹرز کی مدد کا ہے الزام
Atiq Ahmed: امیش پال قتل کیس میں مافیا عتیق احمد کی بہن عائشہ نوری نے منگل کو پریاگ راج کی ایک عدالت میں خودسپردگی کی درخواست دائر کی ہے۔ عتیق احمد کی بہن عائشہ نوری اور ان کی دو بیٹیوں کو امیش پال قتل کیس میں پولیس کو مطلوب قرار دیا گیا ہے۔ پولیس عتیق کی بہن اور اس کی دو بھانجیوں کی تلاش میں مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔ ان تمام پر گولیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا الزام ہے۔
ادھر عائشہ نوری کی عدالت میں سرنڈر کی درخواست کے معاملے پر ضلعی حکومت کے وکیل گلاب چندر اگرہری نے بتایا کہ عتیق احمد کی بہن عائشہ نوری نے منگل کو چیف جوڈیشل مجسٹریٹ دنیش گوتم کی عدالت میں سرنڈر کی درخواست دائر کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عائشہ نوری 24 فروری کو امیش پال اور اس کے دو سیکورٹی اہلکاروں کے قتل کی بھی ملزم ہے۔
درخواست پر 13 اپریل کو ہوگی سماعت
عدالت عائشہ نوری کی درخواست پر 13 اپریل کو سماعت کرے گی۔ اگرہری نے بتایا کہ عدالت نے دھومان گنج پولیس اسٹیشن کو سماعت کی تاریخ پر تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ بتادیں کہ عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین بھی امیش پال قتل کیس میں پولیس کو مطلوب ہے لیکن اب تک وہ پولیس کو چکمہ دینے میں کامیاب رہی ہے۔
پولیس نے شائستہ پر انعام 25 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار کر دیا ہے۔ امیش پال قتل کیس میں ایف آئی آر درج ہونے کے بعد شائستہ فرار ہوگئی تھی۔ اس کے بعد سے پولیس شاہستا پروین، اسد اور امیش پال کے قتل میں ملوث شوٹروں کی تلاش کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔ پریاگ راج پولس اور یوپی ایس ٹی ایف کی کئی ٹیمیں اس آپریشن میں لگی ہوئی ہیں۔
جیل میں بیٹھ کر عتیق پر قتل کی سازش کا الزام
امیش پال قتل کیس میں عتیق احمد، اس کی بیوی، بیٹے اور بہن اور اس کے کئی ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملے کی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ عتیق نے امیش کو مارنے کا پورا منصوبہ سابرمتی جیل میں بیٹھ کر بنایا تھا۔ اس معاملے کی جانچ کر رہی یوپی پولس کو کئی اہم سراغ ملے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس