Bharat Express

Umesh Pal Murder Case

ڈاکٹرز کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں موت کی وجہ ہارٹ فیل ہونا ہے۔ پولیس نے پنچنامے کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ امیش پال اور ان کے دو سیکورٹی گارڈز پر حملے کے دوران جس کار کا استعمال کیا گیا تھا، وہ مبینہ طور پر نفیس بریانی کی تھی۔

عتیق احمد کے چھوٹے بیٹوں احجام اور آبان کو چائلڈ پروٹیکشن ہوم سے رہا کردیا گیا ہے۔ عتیق کے چوتھے بیٹے احزم اور پانچویں اور سب سے چھوٹے بیٹے آبان کو فورس پروٹیکشن ہوم سے رہا کر دیا گیا۔ دونوں کی تحویل خالہ پروین کے حوالے کر دی گئی ہے

پولیس کی ٹیمیں کئی بار صدام کے بہت قریب پہنچی۔لیکن ہر بار وہ فرار ہو جاتا۔ صدام اپنے بہنوئی اشرف اور ان کے بڑے بھائی مافیا عتیق احمد کے کاروبار کی دیکھ بھال کرتا تھا۔

یوپی ایس ٹی ایف نے سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے بھائی محمد اشرف کے سالے صدام کو دہلی سے گرفتار کرلیا ہے۔ صدام پر ایک لاکھ روپئے کا انعام اعلان کیا گیا تھا۔

وجے مشرا مافیا عتیق احمد کی زمین کا سودا کروانے لکھنؤ گئے تھے۔ جسے گرفتار کرنے کے بعد پولیس نے 30 جولائی کو وجے مشرا کو مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا۔ جہاں عدالت نے وجے مشرا کو 14 دن کی تحویل کی مانگ پر جیل بھیج دیا۔

 امیش پال قتل سانحہ سے ایک دن پہلے یعنی 23 فروری کو اسد لکھنؤ میں جیل جاکرعمر سے ملاقات کی تھی۔ اس سانحہ میں ملزم بناکرعمرکو جلد ہی پولیس حراست کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے۔

حال ہی میں قتل کئے گئے عتیق احمد کا قریبی گڈو مسلم مسلسل اپنی لوکیشن بدل رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ بیرون ملک بھاگنے کی کوشش میں ہے۔ دوسری جانب پولیس بھی پورے ایکشن میں ہے اورلاؤ لشکر کے ساتھ اس کے خلاف ضروری کارروائی کر رہی ہے۔

بلیا کے رسڑا اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی اوما شنکر سنگھ نے کہا، ہم نے شائستہ پروین کو میئرالیکشن میں امیدوار بنایا تھا، نہ کہ عتیق احمد کو۔ ہم چاہتے تھے کہ وہ میئرکے الیکشن میں اتریں۔

Guddu Muslim: بارگڑھ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سہائے مینا نے 18 اپریل کو یوپی ایس ٹی ایف کی پانچ رکنی ٹیم کے ریاست میں آنے کی تصدیق کی تھی۔ انہوں نے بتایا تھا کہ ٹیم بارگڑھ میں رکی اور ایک شخص سے پوچھ گچھ کی۔

UP News: عتیق احمد نے محمد مسلم نام کے بلڈر کو دھمکی دی تھی اور 54 کروڑ روپئے طلب کئے تھے۔ اس کے بعد بلڈر نے عتیق احمد کے بیٹے اسد کو 80 لاکھ روپئے دیئے تھے۔ مانا جا رہا ہے کہ انہیں پیسوں کا استعمال امیش پال کے قتل میں کیا گیا تھا۔