سخت سیکیورٹی میں پولیس عتیق احمد کو گجرات سے نینی جیل لے کر پہنچی، مافیا خاندان قافلے کا پیچھا کرتا رہا
Atiq Ahmed: امیش پال قتل کیس میں نامزد مافیا عتیق احمد کو سخت سیکورٹی کے درمیان پیر کی شام ساڑھے پانچ بجے نینی سینٹرل جیل لایا گیا۔ اتوار کو یوپی پولیس کی ٹیم گجرات کی سابرمتی جیل سے مافیا کے ساتھ روانہ ہوئی تھی۔ اسی دوران عتیق کو یوپی لانے کے معاملے پر پورا دن سیاست گرم رہی۔ عتیق کو کچھ دیر قبل نینی جیل لایا گیا ہے، جہاں دوپہر سے ہی پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی اور میڈیا کے اہلکاراجمع تھے۔
میڈیا کی کئی گاڑیاں پولیس کے قافلے کا پیچھا کرتی رہیں یہاں تک کہ اسے گجرات کی سابرمتی جیل سے یوپی لایا گیا۔ اس دوران مافیا کے گھر والے بھی پیچھے پیچھے چلتے رہے۔ دوسری طرف عتیق کو یوپی لانے کے معاملے پر بی جے پی اور ایس پی کے درمیان لفظی جنگ بھی ہوئی۔
اس کے علاوہ نینی جیل کے مین گیٹ پر پولیس فورس تعینات کر دی گئی اور باہر کے لوگوں کا داخلہ روک دیا گیا۔ پولیس کے اعلیٰ افسران صبح سے میٹنگ کر رہے تھے کہ عتیق احمد کو نینی جیل میں کس بیرک میں رکھا جائے۔ پولیس کمشنر رمت شرما کے مطابق 17 سال پرانے اغوا کیس کے ملزمان کو 28 مارچ کو عدالت میں پیش کیا جانا ہے۔ شرما کے مطابق مافیا عتیق احمد کو عدالت کے حکم کے بعد پریاگ راج لایا گیا ہے۔
عتیق کو 24 گھنٹے میں گجرات سے یوپی لے کر پہنچی پولیس
پریاگ راج پولیس اور ایس ٹی ایف کی ٹیم اتوار کی شام عتیق احمد کو گجرات کی سابرمتی جیل سے لے کر پریاگ راج کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ بتا دیں کہ 24 فروری کو راجو پال قتل کیس کے اہم گواہ امیش پال اور ان کے دو سیکورٹی اہلکاروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اگلے دن، امیش پال کی بیوی کی شکایت پر، عتیق احمد، بھائی اشرف، بیوی شائستہ پروین اور بہت سے لوگوں کے خلاف دھوم گنج پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی۔
-بھارت ایکسپریس