عتیق احمد کا قافلہ پریاگ راج کے سینی جیل پہنچ گیا ہے۔ (تصویر: ویڈیو گریب)
سابق رکن پارلیمنٹ اورراجو پال قتل سانحہ کے اہم گواہ امیش پال قتل سانحہ کے اہم ملزم عتیق احمد کو آج گجرات کے سابرمتی جیل سے پریاگ راج کے نینی جیل لایا گیا ہے۔ عتیق احمد کا قافلہ پریاگ راج پہنچ گیا ہے اور اسے نینی جیل میں داخل کیا جا رہا ہے۔ عتیق احمد کو سخت سیکورٹی کے درمیان
اس سے متعلق ڈی سی پی گنگا نگر ابھیشیک بھارتی پریاگ راج کے سول لائن تھانے میں پہنچے ہیں۔ ایسا امکان ہے کہ عتیق احمد کو سول لائن تھانے میں رکھا جاسکتا ہے۔ وہیں اس معاملے کے دیگر ملزم اور عتیق احمد کے بھائی اشرف کو بھی پولیس کی ایک ٹیم بریلی جیل سے نکال کر پریاگ راج لا رہی ہے۔ خالد اشرف کنڈا علاقے تک پہنچ گیا ہے۔ وہاں سے پریاگ راج کی دوری تقریباً 70 کلو میٹر ہے۔ ان دونوں بدنامہ زمانہ ملزمین کے پریاگ راج پہنچنے سے پہلے ہی نینی جیل کے باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
#WATCH | Uttar Pradesh: Police personnel reach Prayagraj with Mafia-turned-politician Atiq Ahmed from Ahmedabad’s Sabarmati Jail.
He will be produced in a court in Prayagraj tomorrow with other accused regarding the verdict in a kidnapping case. pic.twitter.com/OLwd8uxYvB
— ANI UP/Uttarakhand (@ANINewsUP) March 27, 2023
مجھے ان کا پروگرام معلوم ہے…
پریاگ راج کے کمشنر رمت شرما نے کہا، 28 مارچ کو ایک معاملے میں عتیق احمد کو عدالت میں پیش کیا جانا ہے، جس کا فیصلہ اسی دن سنایا جائے گا۔ واضح رہے کہ عتیق احمد نے جیل کے باہر نامہ نگاروں سے کہا، ’’قتل، قتل‘‘ جب صحافیوں نے پوچھا کہ انہیں پولیس وین میں لے جایا جا رہا ہے، تو انہیں ڈرکیوں لگ رہا ہے، عتیق احمد نے کہا، ’’مجھے ان کا پروگرام (کاریہ کرم) معلوم ہے… قتل کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
سال 2019 سے عتیق احمد جیل میں بند
دراصل، 26 مارچ کواترپردیش پولیس کی ایک ٹیم اتوارکی شام سابق رکن پارلیمنٹ اورمافیا ڈان عتیق احمد کوگجرات کے احمد آباد واقع سابرمتی جیل سے لے کرپریاگ راج کے لئے روانہ ہوئی۔ عتیق احمد اس جیل میں جون 2019 سے بند ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Umesh Pal Murder Case: عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین کی بغیر حجاب والی تصویر ہوئی وائرل، پولیس نے 25 ہزار کا رکھا ہے انعام
عتیق احمد نے قتل سے متعلق کہی یہ بات
بریلی میں جیل میں بند اس کے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کو بھی پولیس کی ایک الگ ٹیم پریاگ راج لے جا رہی ہے۔ بریلی میں جیل افسران نے کہا کہ وہ صبح تقریباً 10 بجے جیل سے نکلا۔ عتیق احمد کے اہل خانہ نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ سابرمتی جیل سے پریاگ راج جاتے وقت راستے میں اس کا قتل کیا جاسکتا ہے۔ جب راستے میں عتیق احمد سے پوچھا گیا کہ کیا اسے ڈر لگ رہا ہے، تو اس نے کہا، ”کاہے کا ڈر۔“ عتیق احمد نے اتوارکے روزکہا تھا، ”مجھے ان کا پروگرام معلوم ہے… مجھے مارنا چاہتے ہیں۔“
-بھارت ایکسپریس