امیش پال قتل کیس میں عتیق کے 5 ساتھی گرفتار، بھاری رقم اور اسلحہ برآمد
Umesh Pal Murder Case: پریاگ راج میں امیش پال قتل کیس میں مافیا عتیق احمد کے پانچ حواریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے ان ملزمان سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور بھاری رقم برآمد کی ہے۔ گرفتار ملزمان میں نیاز احمد، روملگن، محمد سجگ، کیش احمد، راکیش کمار اور محمد اشرک خان شامل ہیں۔ پولیس کو ان کے پاس سے پانچ پستول، پانچ تمنچے اور ایک میگزین ملے ہیں۔ اس کے علاوہ 112 کارتوس اور 6 موبائل برآمد ہوئے ہیں۔
پانچوں ملزمان سے دو لاکھ پچیس ہزار روپے نقدی اور موبائل فون برآمد کر لیے گئے ہیں۔ ان میں سے 2 ملزمان کے کہنے پر 72 لاکھ 37 ہزار روپے وصول کیے گئے ہیں۔ عتیق احمد کے دفتر سے کل 74 لاکھ 62 ہزار برآمد ہوئے ہیں۔ الزام ہے کہ اسد نے نیاز احمد کو انٹرنیٹ کے ذریعے اشرف سے فون پر بات کرائی تھی۔ وہ بھی عتیق کے گھر ہونے والی ملاقات میں شامل تھا۔ پولیس نے اس سے ایک موبائل فون برآمد کیا ہے۔
اشردھ کٹرا بھی سازش میں شامل
محمد شجر جینتی پور کا رہنے والا ہے اور امیش پال کے گھر کے پاس رہتا ہے۔ اسد نے اسے اپنے گھر بلایا اور ایک آئی فون دیا جس میں کچھ نمبر محفوظ تھے۔ عتیق، اشرف نے شجر کو لوکیشن لینے کا ٹاسک دیا تھا۔ اسے امیش پال کی گاڑی کی نقل و حرکت کی اطلاع دینے کا کام سونپا گیا تھا۔ اشردھ کٹرا امیش اور دو سیکورٹی اہلکاروں کے قتل کے لیے میٹنگ کی منصوبہ بندی میں شامل رہتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں- Umesh Pal Murder Case: بریلی جیل میں امیش پال کے قتل کی ہوئی تھی سازش، عتیق احمد کے بھائی اور جیل افسر میں ملی بھگت کا الزام
معلومات کے مطابق کیش احمد عتیق احمد کے خاندان میں 16 سال سے ڈرائیور کے طور پر کام کر رہا ہے۔ اس واقعے کے بعد اسے اسلحہ اور نقدی چھپانے کا کام سونپا گیا۔ راکیش کمار عرف لالہ گھر کا کام کرتا تھا اور عتیق احمد کا منشی تھا۔ واردات کے بعد اس نے اسد اور عتیق اور اہل خانہ کے کہنے پر نقدی اور اسلحہ چھپا لیا۔ واضح رہے کہ پولیس امیش پال قتل کیس کے شوٹروں تک پہنچنے میں ناکام رہی ہے اور پولیس ٹیم ان کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔
-بھارت ایکسپریس