Bharat Express

Political News

جاپان کو نیا وزیراعظم ملنے جا رہا ہے۔ خبر ہے کہ سابق وزیر دفاع شیگیرو ایشیبا دنیا کی چوتھی بڑی معیشت کا چارج سنبھالنے جا رہے ہیں۔ شیگیرو نے جمعہ کو لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کی قیادت میں ہونے والے انتخابات میں ایک قریبی مقابلے میں کامیابی حاصل کی۔

چین اور بھارت کے درمیان اروناچل پردیش کو لے کر برسوں سے تنازع چلا آ رہا ہے۔ چین اروناچل پردیش کو جنگنان کہتا ہے۔ بھارت نے ہمیشہ چین کے ان دعوؤں کو مسترد کیا ہے، اور اروناچل پردیش کو ملک کا اٹوٹ حصہ  قرار دیا ہے۔

او آئی سی اسلامی ممالک کا ایک گروپ ہے۔ اس تنظیم میں کل 57 ممالک شامل ہیں۔ او آئی سی کا قیام 1969 میں مراکش کے رباط شہرمیں ہوا

ریلی میں وزیر اعظم مودی نے کہا، "جیسے جیسے ووٹنگ کا دن قریب آ رہا ہے، کانگریس کمزور ہو رہی ہے اور ہریانہ میں بی جے پی کو زیادہ حمایت مل رہی ہے۔ میں فخر سے کہتا ہوں کہ میں جو کچھ ہوں اس میں ہریانہ کا بہت بڑا رول رہا ہے۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے خط پر کانگریس نے بھی جوابی حملہ کیا ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منیکم ٹیگور نے کہا ہے کہ بی جے پی لیڈرمذاق کرتےہیں۔ بی جے پی کے اراکین اسمبلی اسپیکر کو خط لکھتے ہیں کہ راہل گاندھی کا پاسپورٹ منسوخ کریں

بی جے پی لیڈر گورو بھاٹیہ نے کنگنا کی سوشل میڈیا پوسٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ کنگنا کا زرعی قوانین پر دیا گیا بیان ان کا ذاتی خیال ہے۔ وہ بی جے پی کی جانب سے ایسا بیان دینے کے مجاز نہیں ہیں۔ اس پر کنگنا  رناوت نے وضاحت بھی دی ہے۔

ملاقات کے دوران راہل گاندھی نے اہل خانہ کو تسلی دی۔ دراصل جب راہل گاندھی نے امت سے امریکہ میں ملاقات کی تھی تو انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ان کے خاندان والوں سے ضرور ملیں گے۔

امت شاہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا، چاہے وہ کانگریس کے ملک مخالف اور ریزرویشن مخالف ایجنڈے کی حمایت کریں، یا غیر ملکی فورمز پر ہندوستان مخالف بولیں، راہل گاندھی نے ہمیشہ ملک کی سلامتی اور جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

راہل گاندھی کے بیان کو نشانہ بناتے ہوئے انوپریہ پٹیل نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ردعمل ظاہر کیا۔ قائد حزب اختلاف راہل گاندھی جی نے کہا کہ وقت آنے پر کانگریس ریزرویشن ختم کردے گی۔ یاد رکھیں،

سابق وزیر داخلہ سشیل کمار شندے کا یہ بیان سن کر ہال میں موجود سبھی لوگ زور سے ہنس پڑے۔ قابل ذکربات یہ ہے کہ اس کے بعد انھوں نے  یہ بات صرف آپ کو ہنسانے کے لیے کہی۔ سشیل کمار شندے نے یہ باتیں رشید قدوائی کی کتاب کی ریلیز کے موقع پر کہی۔