Bharat Express

PM Modi

پی ایم مودی اس دورے کے دوران ایک طرف جہاں سالانہ چوٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے وہیں دوسری جانب روس میں مقیم ہندوستانیوں کو بھی خطاب کریں گے ۔ پی ایم مودی کی روسی صدر کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات بھی متوقع ہے۔

قابل ذکر  بات یہ ہے کہ ہندوستان اور روس کے درمیان دیرینہ تعلقات کی جڑیں بہت گہری ہیں ،جنہیں وزیر اعظم مودی نے گجرات کے وزیر اعلیٰ کے دور میں مزید مضبوط کیا ہے۔ X.com پر مودی آرکائیو کی ایک پوسٹ میں پی ایم مودی کے روس کے ساتھ تعلق کا انکشاف ہوا ہے۔

وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے اتوار (07 جولائی) کو کہا کہ وزیر اعظم مودی کا دورہ روس ان کے اور صدر ولادیمیر پوتن کے لیے تجارت سمیت کئی مسائل پر براہ راست بات چیت کا ایک بڑا موقع ہے

روس کے دورے کے بعد مودی 9 اور 10 جولائی کو آسٹریا جائیں گے۔ 41 سالوں میں کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا اس ملک کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔آسٹریا کے دورے سے پہلے، وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ جمہوریت، آزادی اور قانون کی حکمرانی کی مشترکہ اقدار وہ بنیاد ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی 8 جولائی کو دو روزہ دورے پر روس جا رہے ہیں۔ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے درمیان یہ دورہ بہت اہم ہے۔ وزیر اعظم مودی روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی دعوت پر 22 ویں ہندوستان-روس سالانہ چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے سفر کر رہے ہیں۔

جو لوگ اپنے آپ کو ہندوکہتے ہیں وہ چوبیس گھنٹے تشدد، تشدد، نفرت اور نفرت میں کرتے  ہیں۔ راہل گاندھی نے کہا تھا کہ پی ایم مودی، بی جے پی اور آر ایس ایس پورا ہندو سماج نہیں ہیں۔

ہندوستانی نژاد پہلے برطانوی وزیر اعظم رشی سنک کی کنزرویٹو پارٹی کو انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اپنی شکست کو قبول کرتے ہوئے رشی سنک نے وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی کا دورہ روس 8-9 جولائی کو متوقع ہے۔ جہاں وہ روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کریں گے۔ وزیر اعظم مودی کے دورہ ماسکو سے قبل ہی 35000 AK-203 کلاشنکوف اسالٹ رائفلیں ہندوستانی فوج کو فراہم کی جا چکی ہیں۔

وزیر اعظم  مودی نے کہا، "عام طور پر میں دیر رات تک دفتر میں کام کرتا ہوں۔ اس دن بھی کام کر رہا تھا۔ اس بار ایک طرف ٹی وی چل رہا تھا اور دوسری طرف ایک فائل چل رہی تھی۔ فائلوں پر توجہ نہیں دے رہا تھا۔

بہارکے سابق وزیراعلیٰ لالو پرساد یادو نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دہلی میں مودی حکومت بہت کمزورہے۔ اگست تک یہ حکومت گرسکتی ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے پارٹی کارکنان الیکشن کے لئے تیاررہیں۔