Bharat Express

PM Modi

 وزیراعظم نریندر مودی اپنی 6 روزہ بیرون ملک کے دورہ کے بعد ہندوستان لوٹے ہیں۔ بیرون ممالک کے دورہ کے دوران آسٹریلیا کے وزیراعظم نے انہیں دی باس کہا تھا۔ وزیرخارجہ نے اس کے پیچھے کا قصہ سناتے ہوئے کہا کہ یہ آسٹریلیا کے وزیراعظم کی تقریر کا حصہ نہیں تھا۔

پی ایم مودی نے سڈنی میں اعلیٰ آسٹریلوی کمپنیوں کے سی ای اوز کے ساتھ کاروباری گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کاروبار کرنے میں آسانی اور اقتصادی ترقی کو بڑھانے کے لیے اپنی حکومت کی اقتصادی اصلاحات اور اقدامات پر روشنی ڈالی۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھو ملر نے بھارت امریکہ تعلقات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  ہندوستان کے ساتھ ہماری شراکت داری ہمارے سب سے زیادہ نتیجہ خیز تعلقات میں سے ایک ہے

ولادیمیرزیلنسکی وزیراعظم  مودی کا سب سے زیادہ احترام کرتے ہیں اورانہوں نے ہندوستان سے ان کی امن تجویزپرحمایت حاصل کرنے کے علاوہ کوئی مطالبہ نہیں کیا۔ کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ بہت سے ممالک دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی طرف دیکھتے ہیں۔

پی ایم مودی نے ہندوستان کو عالمی معیشت میں ایک روشن مقام سمجھنے کے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے موقف کو بھی دہرایا اور مزید کہا کہ عالمی بینک کا ماننا ہے کہ اگر کوئی عالمی ہیڈ وائنڈز کو چیلنج کر رہا ہے تو وہ ہندوستان ہے۔

ہندوستان آسٹریلیا، کک جزائر، برازیل، ویت نام، انڈونیشیا اور دیگر کے ساتھ جی۔7 سربراہی اجلاس میں مدعو کرنے والوں میں سے ایک تھا۔

ہندوستان کی بڑھتی ہوئی اقتصادی اہمیت کافی متاثرکن ہے۔ ہندوستان آہستہ آہستہ لیکن مضبوطی کے ساتھ چین کوعالمی سرمایہ کاری کے مرکزکے طورپرچین کی جگہ لے رہا ہے۔

وزیراعظم نریندرمودی اورالبنیز نے ہندوستان-آسٹریلیا مائیگریشن اینڈ موبلٹی پارٹنرشپ ارینجمنٹ (ایم ایم پی اے) پر دستخط کا بھی خیرمقدم کیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان اور آسٹریلیا ایک جامع اقتصادی تعاون کے معاہدے (سی ای سی اے) پر کام کر رہے ہیں اوراس اعتماد کا اظہاربھی کیا کہ دو طرفہ تجارت پانچ سالوں میں دوگنی سے زیادہ ہو جائے گی۔

رائن ہارٹ ہینکوک پراسپیکٹنگ کے ایگزیکٹو چیئرمین ہیں، ایک نجی ملکیت میں معدنیات کی تلاش اور نکالنے والی کمپنی جس کی بنیاد ان کے والد لینگ ہینکوک نے رکھی تھی۔