Bharat Express

PM Modi

پی ایم مودی وڈودرا پہنچے اور یہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ یہاں ناری شکتی وندن سے متعلق ایک پروگرام میں انہوں نے اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے خواتین ریزرویشن بل کو تین دہائیوں سے روک رکھا ہے

اس سے پہلے، پی ایم مودی کے واٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے ایک دن کے اندر، ان کے 10 لاکھ سے زیادہ فالوورز تھے۔ پی ایم مودی نے 19 ستمبر کو واٹس ایپ چینل جوائن کیا اور اگلے ہی دن پی ایم مودی کے فالوورز کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔

خالصتان کے حامی ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان تنازع جاری ہے۔ اسی بیچ شرد پوار نے کہا کہ ایک ہندوستانی شہری اور پارلیمنٹ کا رکن ہونے کے ناطے میں حکومت ہند کی خارجہ پالیسی کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔

ہماچل پردیش سے کرناٹک تک جہاں جہاں نریندر مودی نے قدم رکھا، کانگریس جیت گئی، اسی لیے ہم نریندر مودی کو اپنا اسٹار کمپینر مانتے ہیں۔

روزگار میلہ ملک کے 46 مقامات پر منعقد کیا گیا تھا۔ پی ایم مودی نے دہلی کے نیشنل میڈیا سنٹر میں منعقدہ پروگرام میں شرکت کی اور یہاں سے انہوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے نوجوانوں کو تقرری لیٹر دیا۔

منموہن سنگھ 1970 اور 1980 کی دہائیوں کے دوران حکومت ہند میں کئی اہم عہدوں پر فائز رہے۔ انہوں نے چیف اکنامک ایڈوائزر (1972-76)، ریزرو بینک کے گورنر (1982-85) اور پلاننگ کمیشن کے چیئرمین (1985-87) کے طور پر خدمات انجام دیں۔

جے پور میں ایک  پروگرام  سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، ’’یہ اشارہ صاف ہے کہ راجستھان کا موسم بدل گیا ہے۔ میں بی جے پی کے ہر کارکن اور راجستھان کے عوام کو ان کامیاب یاترا (پریورتن یاترا) کے لیے مبارکباد دیتا ہوں۔ آج ہندوستان کی صلاحیتوں کی پوری دنیا میں ستائش ہو رہی ہے۔

خصوصی G-20 یونیورسٹی کنیکٹ پروگرام کے دوران، میں اپنے یوتھ پاورکے تجربات کو سننے اور ان سے بصیرت حاصل کرنے کے لیے بے تاب ہوں۔ ان کا بھرپور سفر ہماری قوم کے نوجوانوں میں تحریک پیدا کرنے کا پابند ہے۔ میں خاص طور پر تمام نوجوانوں سے اس منفرد کوشش میں شامل ہونے کی درخواست کرتا ہوں۔

پی ایم مودی نے ‘انڈیا-مڈل ایسٹ-یورپ-اکنامک کوریڈور’ پر بھی تبادلہ خیال کیا اور کہا کہ یہ کوریڈور عالمی تجارت کی بنیاد بنے گا اور تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی کہ یہ پہل ہندوستانی سرزمین پر شروع ہوئی تھی۔

اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے ادے بھان نے کہا، یہ ہمارے ہریانہ میں عام زبان ہے۔ اگر میں نے کچھ غلط کہا ہوتا تو میں معافی مانگ لیتا۔ بی جے پی کو اپنے ارکان پارلیمنٹ اور لیڈروں کو قابو میں رکھنا چاہئے۔