بورڈ کے امیدواروں سے پی ایم مودی نے کی بات چیت، کامیابی کے لئے پیش کی تجاویز
Pariksha Pe Charcha 2024: سال شروع ہوتے ہی ریاست کے تمام بورڈز کے بورڈ امتحانات 2024 شروع ہو جاتے ہیں۔ یہ امتحانات طلبہ کے مستقبل کی حالت اور سمت کا تعین کرتے ہیں، اس لئے امتحان کے حوالے سے بچوں کے ذہنوں میں خوف، تناؤ، خوف اور بہت زیادہ گھبراہٹ ہوتی ہے، جس پر قابو پانے کے لیے حکومت ہند کے وزارت تعلیم کی جانب سے ہر سال امتحانات پر بات چیت پروگرام کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ آج یعنی 29 جنوری کو یہ پروگرام صبح 11 بجے سے بھارت منڈپم، نئی دہلی میں شروع کیا گیا۔ اس پروگرام میں وزیر اعظم مودی اس تناؤ کو کم کرنے کے لیے ملک کے لاکھوں طلبہ کو بہت سے مشورے دیے۔ پروگرام میں پی ایم مودی کے الفاظ اور کہانیوں نے بھی بہت سارے طلباء کو متاثر کیا۔
پی ایم مودی نے پریکشا پہ چرچا (پی پی سی 2024) کے ساتویں ایڈیشن میں بورڈ کے امتحان کے طلباء سے بات چیت کی۔ وزیراعظم نے اس حوالے سے پوسٹ بھی کی تھی۔ جس میں انہوں نے کہا، “پریکشا پہ چرچہ کے لئے کل صبح 11 بجے آپ سب سے ملنے کا منتظر ہوں!” واضح رہے کہ، پی پی سی یعنی پریکشا پہ چرچہ پروگرام کے لئے 2.26 کروڑ سے زیادہ طلباء، 14.93 لاکھ سے زیادہ اساتذہ اور 5.69 لاکھ سے زیادہ والدین نے رجسٹریشن کرایا تھا۔ اس پروگرام میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے بچوں نے حصہ لیا۔ یہ پروگرام وزارت تعلیم، وزیراعظم آفس، پی آئی بی اور دیگر کے سوشل میڈیا پیجز پر ٹیلی کاسٹ کیا گیا۔ اسے یوٹیوب، ایکس اور فیس بک پر بھی لائیو دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- آئی ٹی انجینئر نے گرل فرینڈ کو ہوٹل میں گولی مار کر قتل کردیا، قتل کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہوسکی
کیا آپ بھی وزیراعظم بننے کی تیاری کر رہے ہیں:پی ایم مودی
تمل ناڈو کے ایک طالب علم اور اتراکھنڈ کے گروکل اکیڈمک کے ایک طالب علم نے پوچھا کہ ہم آپ کی طرح مثبت کیسے ہو سکتے ہیں۔ آپ یہ سب کیسے کر لیتے ہو؟ اس سوال کے جواب میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ کیا آپ بھی وزیراعظم بننا چاہتے ہیں، تیاری کر رہے ہو کیا؟ مجھے خوشی ہے کہ آپ وزیر اعظم کے تناؤ کو سمجھتے ہیں، ورنہ لوگ سمجھتے ہیں کہ انہیں کیا ہے، ان کے پاس ہیلی کاپٹر ہیں، لوگ ہیں، وہ جہاں جانا چاہتے ہیں چلے جاتے ہیں۔ لیکن ایسا نہیں ہے۔ میں ہر صورتحال کے لیے تیار ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ اگر کچھ بھی ہو تو 140 کروڑ لوگ میرے ساتھ ہیں۔ اگر لاکھوں اور کروڑوں مسائل ہیں تو اربوں اور کروڑوں حل ہیں۔
-بھارت ایکسپریس