Bharat Express

Nitish Kumar

اسد الدین اویسی نے اس سیاسی تنازعہ پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ نتیش کمار کے گرینڈ الائنس سے علیحدگی پر انہوں نے کہا کہ اب بہار میں نتیش کمار ہی نام کے وزیراعلیٰ ہوں گے۔ حکومت آر ایس ایس کے لوگ اور پی ایم مودی چلائیں گے

بہار کی سیاست نے ایک بار پھر نیا موڑ لیا ہے۔ نتیش کمار این ڈی اے میں شامل ہو گئے ہیں۔ اس سے اب سب کچھ واضح ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نئی حکومت میں کابینہ کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے جو آج شام حلف اٹھائے گی۔

کانگریس جنرل سکریٹری (مواصلات) جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا بہار کی عوام اس دھوکہ دہی کے ماہروں اور انہیں ان کی دھن پر ناچنے والوں کو معاف نہیں کرے گی۔

نتیش نے کہا، آج ہم نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ہم نے حکومت کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ کچھ ٹھیک نہیں چل رہا تھا۔ ہم نے بیچ میں بولنا بند کر دیا تھا۔ ہم دیکھ رہے تھے، سب کی رائے لی، ہر طرف سے آراء آرہی تھیں۔

بہار میں جاری سیاسی غیر یقینی صورتحال کے درمیان وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اتوار کو عظیم اتحاد سے تعلق توڑتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ نتیش کمار نے استعفیٰ دینے راج بھون جانے سے پہلے اتوار کی صبح جنتا دل (یونائیٹڈ) کے ایم ایل ایز کی میٹنگ کی۔

بہار میں سیاسی اتھل پتھل کے درمیان آج بی جے پی نے اپنے ایم ایل ایز کی میٹنگ بھی بلائی ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے اور ایم پی آج صبح 10 بجے بی جے پی کے پٹنہ پارٹی دفتر میں مزید حکمت عملی طے کرنے کے لیے میٹنگ کریں گے۔

اس دوران آر جے ڈی نے بھی کل مقننہ کی میٹنگ بلائی ہے۔ میٹنگ کے بعد تیجسوی یادو نے کہا کہ بہار میں ابھی کھیل ہونا باقی ہے۔ نتیش کمار ہمارے لیے ہمیشہ قابل احترام رہیں گے۔ لیکن اس بار وہ اتنی آسانی سے نہیں کھیل پائیں گے۔

بہار میں نتیش-لالو اتحاد کو نقصان پہنچا ہے۔ لالو یادو کی پارٹی آر جے ڈی اور نتیش کمار کی قیادت والی جے ڈی یو کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے۔ دونوں طرف سے بیانات آرہے ہیں۔ بی جے پی نتیش کے فیصلے پر نظریں جمائے ہوئے ہے۔

راج بھون میں منعقدہ تقریب کے دوران جب ممتا بنرجی سے یہ سوال پوچھا گیا کہ نتیش کمار کے یو ٹرن سے بی جے پی کو کتنا فائدہ ہوگا، تو وہ سیدھا جواب دینے سے گریز کرتی نظر آئیں۔ تاہم، انہوں نے کہا، "حالات کچھ بھی ہوں، وہ ہمیشہ بی جے پی کے خلاف لڑیں گی

جے رام رمیش نے انڈیا اتحاد کے حوالے سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، "میں لوگوں کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ اپوزیشن لیڈروں کی پہلی میٹنگ 23 جون 2023 کو پٹنہ میں ہوئی تھی۔ اس میٹنگ کے میزبان بہار کے وزیر اعلیٰ تھے۔