Bharat Express

NCPUL

 قومی اردو کونسل کے نئے ڈائریکٹر ڈاکٹرشمس اقبال نے طویل انتظارکے بعد آج اردو اخبارات اورڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم کے سربراہان سے غیر رسمی ملاقات کی اوراردوکے فروغ سے متعلق مشورے طلب کئے۔

قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شمس اقبال نے اختتامی تقریب میں کلمات تشکر پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر جسے زمین کی جنت کہا جاتا ہے، ڈوگری اورکشمیری کے ساتھ اردو سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔

قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے زیراہتمام شعبۂ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی کے اشتراک سے دوروزہ قومی سمیناربعنوان ’چلو ٹک میرکوسننے‘ کا انعقاد سی آئی ٹی آڈیٹوریم جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی میں کیا گیا۔

قومی اردوکونسل کے زیراہتمام ’اردوزبان کا فروغ اورامکانات‘ کے عنوان سے بہارمیں دانشوروں اورافسران کے ساتھ میٹنگ میں ڈائریکٹر ڈاکٹر شمس اقبال نے کہا کہ قومی اردو کونسل ہندوستان کا سب سے بڑا اردو کا ادارہ ہے اورہندوستان کے طول وعرض میں اردو زبان کی ترویج و اشاعت کے لیے پابند عہد بھی ہے۔

قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے دفتر میں رام بہادررائے کی کتاب ’آئین ہند: ان کہی کہانی‘ کی تقریب اجرا اورمذاکرے کا انعقاد کیا گیا۔ خیرمقدمی کلمات پیش کرتے ہوئے قومی کونسل کے ڈائریکٹرڈاکٹرشمس اقبال نے کہا کہ عالمی یوم کتاب کے موقع پردہلی کی چاریونیورسٹیوں میں’کتاب اورقرأت‘ کے عنوان سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا تاکہ طالب علم کوکتاب سے قریب کیا جائے اورکتاب کلچرکو فروغ دیاجائے۔

ڈاکٹرشمس اقبال نے چارج سنبھالنے کے بعد کہا کہ اردو کونسل محض ایک ادارہ نہیں ہے، بلکہ قومی سطح پرشرحِ خواندگی کو بڑھانے اورکتاب کلچر کے فروغ میں کونسل کا اہم کردارہے۔

مرکزی وزیرتعلیم دھرمیندرپردھان نے شمس اقبال کے نام کو منظوری دے دی ہے اوروہ جلد ہی اپنا عہدہ سنبھال سکتے ہیں۔ شمس اقبال کو آئندہ تین سالوں کے لئے ڈائریکٹرکی ذمہ داری دی گئی ہے۔

میٹنگ میں مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ طویل عرصے سے محکمہ کے سربراہوں کی تقرری کی جائے۔ ملک کے تین بڑے تعلیمی ادارے جن کا تعلق اقلیتی طبقہ سے ہے