Bharat Express

Narendra Modi

چوہان پہلی بار 1990 میں بدھنی حلقہ سے ریاستی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ وہ اپنے کیریئر میں پہلی بار 10ویں لوک سبھا میں اگلے ہی سال ودیشا حلقہ سے ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔

جگت پرکاش نڈا اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد سے وابستہ تھے اور 1989 میں اے بی وی پی کے قومی سکریٹری منتخب ہوئے۔ 1991 میں، انہیں بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کا صدر بنایا گیا۔

ایگزٹ پول کے اعداد و شمار پر پرشانت کشور نے کہا کہ میرے اور میرے جیسے تجزیہ کاروں کی طرف سے دیے گئے تمام نمبر غلط ثابت ہوئے۔

لوک سبھا انتخابات 2024 میں بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے اتحاد نے 292 سیٹیں جیتی ہیں۔ جبکہ انڈیا الائنس نے 234 سیٹیں حاصل کیں۔ دیگر کو 17 نشستیں ملیں۔ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ بی جے پی نے 240 سیٹیں جیتی ہیں۔

ابتدائی طور پر کھڑگے کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ بعد میں اطلاع آئی کہ کھڑگے نے پارٹی کے دیگر لیڈروں کے ساتھ مشورہ کرکے فیصلہ کیا کہ کانگریس صدر شرکت کریں گے۔

ہفتہ کی شام جب یہ طے ہوا کہ کس اتحادی جماعت کو کتنے وزارتی عہدے دئیے جائیں گے تو اس کی اطلاع اتحاد کی مختلف پارٹیوں کے لیڈروں کو دی گئی اور ان کی رضامندی کے بعد کالیں آنا شروع ہو گئیں۔

بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ مودی جی کے تیسرے دور میں ہندوستان دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گا۔

دہلی پولیس نے ٹریفک ایڈوائزری میں کہا ہے کہ حلف برداری کی تقریب کے پیش نظر 9 جون کو دوپہر 2 بجے سے 11 بجے تک راشٹرپتی بھون کے آس پاس ٹریفک کے خصوصی انتظامات نافذ رہیں گے۔

بی جے پی لوک سبھا انتخابات 2024 میں قطعی اکثریت حاصل نہیں کر سکی، لیکن این ڈی اے اتحاد کو 293 سیٹیں ملی ہیں، جو کہ اکثریتی تعداد سے زیادہ ہے۔ جمعہ (7 جون) کو این ڈی اے کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ ہوئی، جس میں نریندر مودی کے نام پر متفقہ اتفاق ہوا۔

ممتا بنرجی نے دعویٰ کیا، ’’بی جے پی کے بہت سے لیڈر چند دنوں میں پارٹی چھوڑ سکتے ہیں۔‘‘ بی جے پی کے کئی لیڈربہت پریشان اور ناراض ہیں۔ یہ حکومت زیادہ دیر نہیں چلے گی۔