Bharat Express

Narendra Modi

رائے گنج میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے دعوی کیا کہ ٹی ایم سی حکومت رام نومی  پرریلیوں کی اجازت نہیں دیتی ہے لیکن "رام نومی ریلیوں میں پتھر پھینکنے کی اجازت دیتی ہے۔ٹی ایم سی کے دور حکومت میں، بدعنوانی اور جرائم بنگال میں ایک مستقل  کاروبار میں تبدیل ہو گئے ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے انٹرویو کے دوران کہا، ‘جب میں مودی کی گارنٹی کہتا ہوں تو اس کی گارنٹی لیتا ہوں۔ عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کی ذمہ داری لیتا ہوں۔ وزیر اعظم مودی نے کہا، ‘مجھے لگتا ہے کہ سیاسی قیادت لوگوں کی نظروں میں مشکوک ہوتی جارہی ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا، 'مجھے لگتا ہے کہ سیاسی قیادت لوگوں کی نظروں میں مشکوک ہوتی جارہی ہے۔ ایسے میں ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہمارے ہاں ’’پران جائے پر وچن نہ جائے’’ کی روایت ہے۔

اپنی تقریر کے دوران پی ایم مودی نے ووٹروں سے بی جے پی کو "ہندو دیوتاؤں اور ہندو عبادت گاہوں کے ساتھ ساتھ سکھ دیوتاؤں اور سکھوں کی عبادت گاہ" کے نام پر ووٹ دینے کی اپیل کی۔عرضی میں پی ایم مودی کو چھ سال کی مدت کے لیے کسی بھی انتخابات میں حصہ لینے سے نااہل قرار دینے کی مانگ کی گئی ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدواروں کی تشہیر کے لیے وزیر اعظم مودی آج کرناٹک پہنچے، انہوں نے منگلورو میں روڈ شو کیا۔ اس دوران انہیں دیکھنے کے لیے دکشینہ کنڑ میں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے۔

آتشی نے کہا کہ اس سے ان وعدوں کی پوری تصویر سامنے آجائے گی جو مرکزی حکومت اور بی جے پی نے پچھلے 10 سالوں میں پورے نہیں کئے۔ بی جے پی بے روزگار نوجوانوں کو نوکریوں کا ڈیٹا دینے کو تیار نہیں ہے۔

پی ایم مودی نے کہا، "آج احمد آباد ممبئی بلٹ ٹرین پر کام زور و شور سے جاری ہے اور تقریباً اختتام پر ہے۔ اسی طرح ایک بلٹ ٹرین شمالی ہندوستان میں، ایک بلٹ ٹرین جنوبی ہندوستان میں اور ایک بلٹ ٹرین مشرقی ہندوستان میں چلے گی۔ اس کے لیے سروے کا کام بھی جلد شروع کر دیا جائے گا۔

وزیر اعظم نریندر مودی، بی جے پی صدر جے پی نڈا، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی میں بی جے پی ہیڈکوارٹر میں شیاما پرساد مکھرجی اور دین دیال اپادھیائے کو خراج عقیدت پیش کیا۔

پارٹی کے منشور میں 'ایک قوم، ایک انتخاب' کی تجویز اور ہندوستان کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت کے طور پر قائم کرنے کے مہتواکانکشی ہدف سمیت اہم وعدوں کو چھونے کی امید ہے۔

ہندوستانی سیاست کے پیچیدہ میدان میں، جہاں خاندانی وراثت اکثر میرٹ پر حاوی رہتی ہے، بی جے پی ایک تبدیلی کی قوت کے طور پر ابھری ہے، جس نے حکمرانی کے لیے اپنے جامع نقطہ نظر کے ساتھ روایتی اصولوں کو چیلنج کیا ہے۔