Bharat Express

Manipur Violence News

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں صورتحال تشویشناک بنی ہوئی ہے۔ کئی مقامات پر لوگوں نے پرامن مظاہرہ کیا۔ پولیس اور مرکزی سیکورٹی فورسز مختلف مقامات پر تلاشی مہم چلا رہے ہیں۔

Manipur Video: متاثرہ کے شوہر نے کہا کہ چار ماہ کی صبح ایک ہجوم نے علاقے کے کئی گھروں کو جلادیا، دو خواتین کو برہنہ کردیا گیا اور انہیں لوگوں کے سامنے گاؤں کی پگڈنڈیوں پر چلنے کے لئے مجبور کیا۔

منی پور میں خواتین کو برہنہ کرکے گھمائے جانے کو وزیراعظم مودی نے شرمناک بتایا ہے۔ ساتھ ہی قصورواروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کی بات کہی ہے۔

آئی ٹی ایل ایف کے مطابق اس واقعہ کے حوالے سے 21 جون کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ آئی پی سی کی دفعہ 153 اے، 398، 427، 436، 448، 302، 354، 364، 326، 376، 34 اور آرمس ایکٹ کی دفعہ 25 (1C) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

منی پور میں 3 مئی کو نسلی تشدد کا آغاز ہوا تھا۔ آئندہ دن پہلی بار ریاست میں انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ اسے وقت وقت پر بڑھایا جاتا رہا ہے۔

جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب بشنو پور ضلع کے کنگوا میں دو طبقوں کے درمیان تشدد میں منی پور پولیس کمانڈو سمیت چار افراد ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہو گئے تھے۔ شام کو موئرنگ توریل میسان میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے ساتھ مقابلے میں ایک پولیس اہلکار مارا گیا، جب کہ کانگوا، سونگدو اور اوانگ لیکھئی میں تین دیگر افراد کی جانیں گئیں۔

جب منگل کے روز جب آئی آر بی کیمپ پر حملہ کیا گیا تو سکیورٹی اہلکاروں نے پہلے آنسو گیس کے گولے اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا۔ اسی دوران جب بھیڑ نے فائرنگ شروع کر دی تو سیکورٹی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی۔

منی پور کی آبادی میتی کمیونٹی کے تقریباً 53 فیصد پر مشتمل ہے اور وہ زیادہ تر وادی امپھال میں رہتے ہیں۔ قبائلی ناگا اور کوکی آبادی کا 40 فیصد ہیں اور پہاڑی اضلاع میں رہتے ہیں۔

Manipur Violence: منی پور میں ہوئے تشدد میں 100 سے زیادہ افراد کی جان جاچکی ہے۔ یہ تشدد ریاست میں تین مئی کو شروع ہوئی تھی۔ ریاست میں احتجاج اب بھی جاری ہے۔

فوج کی "اسپیئر کور" کے آفیشل ہینڈل پر کہا گیا ہے، "صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکنے کے لیے علاقے میں تعینات فوجیوں کو فوری طور پر متحرک کر دیا گیا ہے"۔