Bharat Express

Maharashtra Assembly Election 2024

رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ پرفل پٹیل اور پرتاپ سارنائک جو کہہ رہے ہیں اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ یہ لوگ ای ڈی سے بچنے کے لیے پارٹی چھوڑ گئے تھے۔

شرد پوار اور کانگریس کے ارکان آرٹیکل 370 کی حمایت کرتے ہیں۔ میں (امت شاہ) ان لوگوں پر واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ کی چار نسلیں آجائیں تب بھی آرٹیکل 370 واپس نہیں آئے گا۔

سی ایم یوگی کے انتخابی نعرے 'بٹیں گے تو  کٹیں گے' کے بارے میں پوچھے جانے پر مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اور این سی پی سربراہ اجیت پوار نے کہا کہ مہاراشٹرا چھترپتی شیواجی مہاراج، راج رشی شاہو مہاراج اور مہاتما پھولے کا ہے۔

مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے راج ٹھاکرے کے بیان پر جوابی حملہ  کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے بیانات بار بار دیتے ہیں۔ وہ مساجد سے لاؤڈ اسپیکر نہیں ہٹا سکتے۔راج ٹھاکرے کی اقتدار میں واپسی کے بارے میں، اٹھاولے نے کہا کہ وہ اقتدار میں نہیں آسکتے، چاہے وہ اس کی کتنی ہی کوشش کریں۔

شرد پوار کو نشانہ بناتے ہوئے، راج ٹھاکرے نے انہیں "سینٹ شرد چندر پوار" کہا اور ان پر او بی سی اور مراٹھا برادریوں کے درمیان اختلافات کو ہوا دینے کا الزام لگایا۔ اضلاع میں شیواجی مہاراج کے مندروں کی تعمیر کے لیے ادھو ٹھاکرے کی حالیہ بیان کو نشانہ بناتے ہوئے راج ٹھاکرے نے پوچھا کہ کیا مجسمے کافی نہیں ہیں کہ ہر ضلع میں مندر بنائے جائیں۔

مہاراشٹر کے انتخابات کی بات کریں تو ریاست میں 20 نومبر کو ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہونے جا رہی ہے، جب کہ نتائج کا اعلان 23 نومبر کو کیا جائے گا۔ ایک طرف مہایوتی کھڑی ہے تو دوسری طرف مہا وکاس اگھاڑی نے بھی زبردست تیاریاں کی ہیں۔ دونوں فریق دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ جیتنے جا رہے ہیں۔

سپریم کورٹ نے بدھ کے روز اجیت پوار کے گروپ کی این سی پی کو 36 گھنٹے کے اندر بڑے اخبارات میں گھڑی کے انتخابی نشان کے ساتھ اعلانیہ شائع کرنے کا حکم دیا۔

بی جے پی لیڈروں نے مطالبہ کرنا شروع کر دیا ہے کہ شنڈے راج ٹھاکرے کے بیٹے امت کے لیے سیٹ چھوڑ دیں۔

اکبر الدین اویسی نے ایک بار پھر اپنی تقریر میں 15 منٹ کا ذکر کیا ہے۔ انتخابی مہم کے وقت کا ذکر کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ انتخابی مہم کا وقت 10 بجے تک ہے اور ابھی  9:45 ہوے ہیں، ابھی 15 منٹ باقی ہیں۔

اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔ ان میں سے 1654 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کالعدم قرار پائے۔ کل 9 ہزار 260 کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے۔ ان میں سے 983 امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے۔