Bharat Express

Lok Sabha Elections2024

شمالی 24 پرگنہ کی بیرک پور لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار ارجن سنگھ اور ٹی ایم سی کے کارکن کے درمیان جھگڑا ہوا۔ ارجن سنگھ نے الزام لگایا کہ ٹی ایم سی کارکنان لوگوں کو لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے کے لیے ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے باہر نہیں آنے دے رہے ہیں۔

ممبئی میں ووٹنگ شروع ہوئے ایک گھنٹہ گزر چکا ہے اور اب تک کچھ مشہور شخصیات نے اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا ہے۔ سپر اسٹار اکشے کمار، اداکار و ہدایت کار فرحان اختر اور ان کی بہن زویا اختر نے بھی ووٹ کاسٹ کیا۔

کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پر لکھا، راہل گاندھی کے خط کو وزیر اعظم کی طرف سے بحث (ڈیبیٹ) کا دعوت نامہ قبول کیے ہوئے پانچ دن گزر چکے ہیں۔ 56 انچ کا سینہ کہلانے والے ابھی تک دعوت  نامے کوقبول کرنے کی ہمت نہیں کر پائے۔

آپ کو بتا دیں کہ پی ایم مودی نے 2014 اور 2019 میں وارانسی سے لوک سبھا الیکشن جیتا تھا اور اس بار وہ تیسری بار یہاں سے الیکشن لڑنے جا رہے ہیں۔ وارانسی میں لوک سبھا انتخابات کے ساتویں مرحلے کے تحت یکم جون کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔

اب اس سوال کا جواب راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک گہلوت نے دیا ہے۔ انہوں نے کہا، "کے ایل شرما 40 سالوں سے کانگریس کے کارکن ہیں، یہ پارٹی کا فیصلہ ہے کہ راہل گاندھی کیوں امیٹھی جائیں، جو ضروری نہیں ہے

کنگنا رناوت نے کہا- سیم پترودا راہل گاندھی کے گرو ہیں۔ ہم نے ان کی ماؤنواز  اور تفرقہ انگیز باتیں سنی ہیں۔ ان کی سوچ 'تقسیم کرو اور حکومت کرو' ہے۔ سیم پترودا ہندوستانیوں کو چینی اور افریقی کہنا انتہائی ناگوار ہے۔ ایسے میں کانگریس کو اپنے آپ پر شرم آنی چاہیے

پی ایم مودی نے 400 سیٹیں جیتنے کا ہدف کیوں رکھا ہے۔ اس کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے خود انڈیا الائنس پر حملہ کیا۔ دھار میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نےواضح کیا کہ کیوں بی جے پی کے لیے 400 سیٹیں ضروری ہیں۔

وزیر اعظم مودی اپنی انتخابی تقریروں میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو 'شہزادہ' کہتے رہے ہیں۔ 3 مئی کو پی ایم نے راہل گاندھی پر امیٹھی سے الیکشن نہ لڑنے پر تنقید کی تھی اور کہا تھا، میں نے آپ کو پہلے بتایا تھا کہ وائناڈ میں شکست کے خوف سے شہزادہ اپنے لیے ایک اور محفوظ نشست کی تلاش شروع کر دے گا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق کسی کی ووٹر رجسٹریشن منسوخ کرنے کی چار وجوہات ہوسکتی ہیں۔ ووٹر دوسرے ملک میں شفٹ ہو رہا ہے۔ اس کے پاس کسی دوسرے ملک کی شہریت ہو۔ یا اس کے پاس ایک سے زیادہ ووٹر کارڈ ہیں۔ یا اس کی موت ہوگئی ہو۔

آئی پی سنگھ نے کہا کہ اگر ان میں سے کوئی وارانسی سیٹ سے الیکشن لڑتا ہے تو بی جے پی کی شکست یقینی ہے۔ یہی نہیں مرکز میں حکومت بھی بن سکتی ہے۔ وارانسی لوک سبھا سیٹ بھارت اتحاد میں کانگریس کے پاس چلی گئی ہے۔