Bharat Express

Lok Sabha Elections2024

اب اس سوال کا جواب راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک گہلوت نے دیا ہے۔ انہوں نے کہا، "کے ایل شرما 40 سالوں سے کانگریس کے کارکن ہیں، یہ پارٹی کا فیصلہ ہے کہ راہل گاندھی کیوں امیٹھی جائیں، جو ضروری نہیں ہے

کنگنا رناوت نے کہا- سیم پترودا راہل گاندھی کے گرو ہیں۔ ہم نے ان کی ماؤنواز  اور تفرقہ انگیز باتیں سنی ہیں۔ ان کی سوچ 'تقسیم کرو اور حکومت کرو' ہے۔ سیم پترودا ہندوستانیوں کو چینی اور افریقی کہنا انتہائی ناگوار ہے۔ ایسے میں کانگریس کو اپنے آپ پر شرم آنی چاہیے

پی ایم مودی نے 400 سیٹیں جیتنے کا ہدف کیوں رکھا ہے۔ اس کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے خود انڈیا الائنس پر حملہ کیا۔ دھار میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نےواضح کیا کہ کیوں بی جے پی کے لیے 400 سیٹیں ضروری ہیں۔

وزیر اعظم مودی اپنی انتخابی تقریروں میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو 'شہزادہ' کہتے رہے ہیں۔ 3 مئی کو پی ایم نے راہل گاندھی پر امیٹھی سے الیکشن نہ لڑنے پر تنقید کی تھی اور کہا تھا، میں نے آپ کو پہلے بتایا تھا کہ وائناڈ میں شکست کے خوف سے شہزادہ اپنے لیے ایک اور محفوظ نشست کی تلاش شروع کر دے گا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے دی گئی معلومات کے مطابق کسی کی ووٹر رجسٹریشن منسوخ کرنے کی چار وجوہات ہوسکتی ہیں۔ ووٹر دوسرے ملک میں شفٹ ہو رہا ہے۔ اس کے پاس کسی دوسرے ملک کی شہریت ہو۔ یا اس کے پاس ایک سے زیادہ ووٹر کارڈ ہیں۔ یا اس کی موت ہوگئی ہو۔

آئی پی سنگھ نے کہا کہ اگر ان میں سے کوئی وارانسی سیٹ سے الیکشن لڑتا ہے تو بی جے پی کی شکست یقینی ہے۔ یہی نہیں مرکز میں حکومت بھی بن سکتی ہے۔ وارانسی لوک سبھا سیٹ بھارت اتحاد میں کانگریس کے پاس چلی گئی ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا- میں نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ شہزادے (راہل گاندھی) وائناڈ میں ہارنے والے ہیں اور ہار کے خوف سے، جیسے ہی وائناڈ میں ووٹنگ ختم ہوگی، وہ دوسری سیٹ کی تلاش شروع کر دیں گے

عدالت نے کہا کہ ہم سیاست سے دور رہنا چاہتے ہیں۔ ہمیں سیاسی لڑائیوں میں گھسیٹا جا رہا ہے۔ یہ سمجھیں کہ عدالتیں قانون کے مطابق احکامات صادر کرنے کے لیے اپنے حق کا استعمال کرتی ہیں۔

کچھ دن پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی 'انڈیا' اتحاد کے وزیر اعظم امیدوار کے حوالے سے انڈیا بلاک کو نشانہ بنایا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ "انڈیا بلاک ایک فارمولہ لے کر آیا ہے

کھلیش یادو نے پیر کو لکھنؤ میں ایک میٹنگ بلائی ہے ۔جس میں ٹکٹ تبدیل کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ پریاگ راج کے پارٹی لیڈروں کو صبح 11 بجے لکھنؤ دفتر پہنچنے کو کہا گیا ہے۔