Bharat Express

Lok Sabha Election 2024: ایس پی لیڈر کا مطالبہ، اروند کیجریوال وارانسی سے الیکشن لڑیں، کہا- اتحاد پر غور کریں

آئی پی سنگھ نے کہا کہ اگر ان میں سے کوئی وارانسی سیٹ سے الیکشن لڑتا ہے تو بی جے پی کی شکست یقینی ہے۔ یہی نہیں مرکز میں حکومت بھی بن سکتی ہے۔ وارانسی لوک سبھا سیٹ بھارت اتحاد میں کانگریس کے پاس چلی گئی ہے۔

ایس پی لیڈر کا مطالبہ، اروند کیجریوال وارانسی سے الیکشن لڑیں، کہا- اتحاد پر غور کریں

لوک سبھا انتخابات کے درمیان سماج وادی پارٹی کے لیڈر نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو لوک سبھا الیکشن لڑنے کا مشورہ دیا ہے۔ ایس پی لیڈر آئی پی سنگھ نے کہا کہ آپ کے کنوینر اروند کیجریوال یا ان کی اہلیہ سنیتا کیجریوال کو اتر پردیش کی وارانسی لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑنا چاہئے۔ اتحاد کو اس بارے میں سنجیدگی سے سوچنا چاہیے۔

ایس پی لیڈر آئی پی سنگھ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے وارانسی سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف اتحاد کے لیے تین نام تجویز کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وارانسی لوک سبھا سیٹ سے اروند کیجریوال، ان کی اہلیہ سنیتا کیجریوال یا عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی سنجے سنگھ کو پی ایم کے خلاف مقابلہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے الیکشن لڑنے سے وارانسی میں اتحاد کے دعوے کو تقویت ملے گی۔

ایس پی لیڈر نے یہ مطالبہ کیا

ایس پی لیڈر نے ایکس پر لکھا، ‘دہلی کے کٹر ایماندار وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بنارس لوک سبھا سے الیکشن لڑنا ہو گا۔ یا ان کی اہلیہ سابق آئی اے ایس افسر محترمہ سنیتا کیجریوال  جو وزیر اعظم /بی جے پی کے خلاف کو خواتین کو ہراساں کرنے کو لے کر نامزدگی داخل کریں ۔ یا شری سنجے سنگھ، جو عام آدمی کے مضبوط ستون ہیں، انتخاب لڑیں اور یقینی طور پر نامزدگی داخل کریں۔ ہندوستانی اتحاد کو اس پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔

آئی پی سنگھ نے کہا کہ اگر ان میں سے کوئی وارانسی سیٹ سے الیکشن لڑتا ہے تو بی جے پی کی شکست یقینی ہے۔ یہی نہیں مرکز میں حکومت بھی بن سکتی ہے۔ وارانسی لوک سبھا سیٹ بھارت اتحاد میں کانگریس کے پاس چلی گئی ہے۔ کانگریس نے اس سیٹ سے ریاستی صدر اجے رائے کو ٹکٹ دیا ہے۔ اس سیٹ پر مسلم امیدوار اطہر جمال لاری بی ایس پی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے 2014 میں وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف وارانسی لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑا تھا۔ وہ اس الیکشن میں دوسرے نمبر پر رہے اور انہیں 2,09,238 ووٹ ملے۔ جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں بڑے فرق سے شکست دی تھی۔ اس الیکشن میں نریندر مودی کو 5,81,022 ووٹ ملے۔ کانگریس کے اجے رائے تیسرے نمبر پر رہے، انہیں صرف 75,614 ووٹ ملے۔

بھارت ایکسپریس 

Also Read