Bharat Express

Khalistan Movement

بھارت نے طویل عرصے سے کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسند گروپوں کی موجودگی پر اعتراض کیا ہے۔ اس نے نجر کو ’’دہشت گرد‘‘ قرار دیا تھا۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ خالصتانی علیحدگی پسند عناصر کو سیاسی سرپرستی دے کر کینیڈین حکومت یہ پیغام دے رہی ہے کہ اس کا ووٹ بینک قانون کی حکمرانی سے زیادہ طاقتور ہے۔

یہ اقدام لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر سپریم کورٹ کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے پر غور کرنے سے ایک دن پہلے آیا ہے۔ کیجریوال دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔

نکھل گپتا کے علاوہ پریس ریلیز میں نکھل گپتا کے علاوہ کسی اور شخص کا نام نہیں ہے۔ جس کے خلاف قتل کی سازش رچی جا رہی تھی۔ اسے مظلوم کہہ کر مخاطب کیا جا رہا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کچھ شر پسندوں نے دھرم شالہ میں جل شکتی محکمہ کے دفتر کی دیواروں پر سیاہ اسپرے پینٹ سے خالصتان زندہ باد کا نعرہ تحریر کیا۔

کینیڈا میں سال 2025 میں عام انتخابات ہونے ہیں اور ٹروڈو اپنی حکومت بچانے کے لیے خالصتانیوں کی حمایت کرنے پر مجبور ہیں۔ ٹروڈو کی پارٹی کو 2021 میں ہونے والے انتخابات میں اکثریت نہیں ملی تھی اور حکومت بنانے کے لیے انہیں جگمیت سنگھ کی قیادت والی نیو ڈیموکریٹک پارٹی کا سہارا لینا پڑا تھا۔

آئینی آزادی کے پردے کے پیچھے کینیڈا کی سرزمین پر یا اس کے اتحادیوں کے خلاف سکھ انتہا پسندوں کی طرف سے کی جانے والی دہشت گردی اور تشدد کی کارروائیوں کو روکنے یا سزا دینے میں ناکامی کی افسوسناک کہانی درج ہے۔

مقدمے کی سماعت کے دوران، ہرپال سنگھ عرف راجو اور گرجیت سنگھ نجر نے این آئی اے کے خصوصی جج اے ایم پاٹل کے سامنے اپنا جرم قبول کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے درخواست کی کہ انہیں کم سے کم سزا دی جائے۔

نیوز رپورٹ کے مطابق خالصتان کے حامی گروپوں کی کارروائیوں سے قانونی جواز کی غلط تصویر بنتی ہے جو سکھوں کے عقائد کے مطابق نہیں ہے۔ خالصہ ووکس کی رپورٹ کے مطابق یہ سمجھنا ضروری ہے کہ خالصتانی علیحدگی پسند زیادہ تر برطانوی سکھ برادریوں کے خیالات کی نمائندگی نہیں کرتے۔