Bharat Express

Sikhs are in danger in London!: لندن میں سکھ خطرے میں! خالصتان کے مخالف سکھ ریسٹورنٹ کے مالک پر تین بار حملہ

نیوز رپورٹ کے مطابق خالصتان کے حامی گروپوں کی کارروائیوں سے قانونی جواز کی غلط تصویر بنتی ہے جو سکھوں کے عقائد کے مطابق نہیں ہے۔ خالصہ ووکس کی رپورٹ کے مطابق یہ سمجھنا ضروری ہے کہ خالصتانی علیحدگی پسند زیادہ تر برطانوی سکھ برادریوں کے خیالات کی نمائندگی نہیں کرتے۔

لندن میں سکھ خطرے میں! خالصتان کے مخالف سکھ ریسٹورنٹ کے مالک پر تین بار حملہ

Sikhs are in danger in London!: خاص طور پر وہ سکھ جو خالصتان تحریک کی مخالفت کر رہے ہیں ان کے نشانے پر ہیں۔ ایسے متاثرہ سکھوں کا الزام ہے کہ انہیں پولیس سے بھی مناسب تحفظ نہیں مل رہا ہے۔ حال ہی میں برطانیہ کے ایک سکھ ریستوران کے مالک کو خالصتان مخالف پوسٹ کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔

لندن میں بھارتی ہائی کمیشن میں توڑ پھوڑ کے چند روز بعد، لندن میں ایک سکھ ریستوران کے مالک ہرمن سنگھ کپور کے ریستوران پر خالصتان کے حامیوں نے حملہ کیا۔ کپور نے سوال اٹھایا کہ کیا ہمیں پولیس کارروائی کے لیے مرنا پڑے گا؟ سوشل میڈیا پر خالصتان مخالف تحریک کی ویڈیو پوسٹ کرنے کے بعد کپور کو اپنی جان کو خطرات لاحق ہیں۔ حرمین، اس کی بیوی خوشی اور دو بچوں نے الزام لگایا ہے کہ ان پر اب تک تین بار حملہ کیا جا چکا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہےکہ اسے سوشل میڈیا پر مسلسل ٹرول کیا جا رہا ہے اور دھمکی آمیز کالز کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی گاڑی کا تعاقب اس ویڈیو کے پوسٹ کرنے کے بعد کیا جا رہا تھا، جس میں انہوں نے بیرون ملک سے خالصتان کی حامی تحریک پر سوال اٹھایا تھا۔ حرمین نے کہا کہ حملے اس وقت شروع ہوئے جب اس نے ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو پوسٹ کی۔ انہوں نے کہا کہ خالصتان کی یہ تحریک کچھ عرصہ قبل شروع ہوئی تھی۔ آج کینیڈا، انگلینڈ اور آسٹریلیا میں آباد لوگوں کا ایک طبقہ خالصتان چاہتا ہے، لیکن ہندوستان کے لوگ نہیں چاہتے۔

نیوز رپورٹ کے مطابق خالصتان کے حامی گروپوں کی کارروائیوں سے قانونی جواز کی غلط تصویر بنتی ہے جو سکھوں کے عقائد کے مطابق نہیں ہے۔ خالصہ ووکس کی رپورٹ کے مطابق یہ سمجھنا ضروری ہے کہ خالصتانی علیحدگی پسند زیادہ تر برطانوی سکھ برادریوں کے خیالات کی نمائندگی نہیں کرتے۔

-بھارت ایکسپریس