Bharat Express

Amritpal Singh: کیا امرت پال سنگھ کو حلف لینے لوک سبھا آنے کی اجازت دی جائے گی یا نہیں؟

انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد جب ان کی والدہ بلویندر کور جیل پہنچی تو میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ امرت پال سنگھ کے لیے نئے کپڑے اور جوتے لائی ہیں۔ کیونکہ انہیں امید ہے کہ جب وہ (امرت پال سنگھ) لوک سبھا کے رکن  کے طور پر حلف لینے جائیں گے  تو انہیں ان  کپڑوں کی ضرورت ہوگی۔

کیا امرت پال سنگھ کو حلف لینے لوک سبھا آنے کی اجازت دی جائے گی یا نہیں؟

یہ سوال  کافی اہم  ہےکہ پنجاب کی کھٹور صاحب لوک سبھا سیٹ سے الیکشن جیتنے والے خالصتانی حامی امرت پال سنگھ حلف لینے لوک سبھا آئیں گے یا نہیں، موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ وہ اس وقت آسام کی ڈبروگڑھ سینٹرل جیل میں بند ہے۔

انتخابی نتائج سامنے آنے کے بعد جب ان کی والدہ بلویندر کورجیل پہنچی تو میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ امرت پال سنگھ کے لیے نئے کپڑے اور جوتے لائی ہیں۔ کیونکہ انہیں امید ہے کہ جب وہ (امرت پال سنگھ) لوک سبھا کے رکن  کے طور پر حلف لینے جائیں گے  تو انہیں ان  کپڑوں کی ضرورت ہوگی۔

امرت پال سنگھ نے آزاد امیدوار کے طور پر کھٹور صاحب سیٹ پر 1,97,120 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی، انہوں نے کانگریس کے کلبیر سنگھ زیرا اے اے پی  کے لالجیت سنگھ بھلر کو شکست دی۔ امرت پال سنگھ کو گزشتہ سال اپریل کے مہینے میں نیشنل سیکورٹی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ اب ان کی جیت کو پنجاب میں بنیاد پرست سیاست کی واپسی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

کیا امرت پال سنگھ جیل سے حلف لینے آئیں گے؟

یہ سوال بہت زیر بحث ہے کہ امرت پال سنگھ حلف لینے لوک سبھا آئیں گے یا نہیں۔ امرت پال سنگھ کو ان کے خلاف درج مقدمات کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی میں شرکت سے روکا جا سکتا ہے، لیکن انہیں پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے حلف لینے کا آئینی حق حاصل ہے۔ اس لیے یہ معاملہ قدرے پیچیدہ معلوم ہوتا ہے۔

امرت پال سنگھ کے قانونی مشیر ایمان سنگھ کھارا نے اتوار کو کہا کہ امرت پال سنگھ این ایس اے کی دفعہ 15 کے تحت عارضی رہائی کے لیے ایک یا دو دن میں پنجاب حکومت کو خط لکھیں گے۔ پنجاب کے سابق ایم پی راج دیو سنگھ خالصہ (جو امرت پال کے وکیل بھی ہیں) نے کہا کہ ان کی رہائی کے لیے تمام ضروری قانونی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ خالصہ نے کہا، ”سکھ برادری نے امرت پال میں قائدانہ صلاحیت دیکھی ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ وہ پارلیمنٹ میں اپنے مسائل اٹھائیں ،انہیں رہا کیا جائے۔

بھارت ایکسپریس