Bharat Express

JP Nadda

Ramesh Bidhuri Remark: بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے رمیش بدھوڑی کو غیرپارلیمانی الفاظ کا استعمال کرنے سے متعلق بتاؤ نوٹس جاری کرکے کئی سوال کئے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، 'جب ارادے صاف ہوں تو مشکلات پر قابو پانے کے بعد بھی نتائج سامنے آتے ہیں۔ یہ اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔ ایوان میں موجود تقریباً سبھی لیڈروں نے خواتین ریزرویشن بل کی حمایت میں ووٹ دیا۔

بی جے پی کی طرف سے خواتین کے ریزرویشن بل پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے جے پی نڈا نے کہا، "کل لوک سبھا میں خواتین کے ریزرویشن بل کو پاس کیا گیا تھا اور مجھے نہ صرف امید ہے بلکہ یہ بھی یقین ہے کہ آج یہ بل یہاں بھی بغیر کسی رکاوٹ کے متفقہ طور پر پاس ہو جائے گا

جیسے ہی وزیر اعظم مودی کا قافلہ بی جے پی ہیڈ کوارٹر پہنچا تو پھولوں کی پتیاں نچھاور کرکے ان کا استقبال کیا گیا۔ بی جے پی صدر جے پی نڈا نے سب سے پہلے وزیر اعظم مودی کو پھولوں کا گلدستہ  پیش کیا ۔ اس موقع پر بی جے پی کے کارکنوں کی اچھی تعداد بھی نظرآئی۔

ریاست کی کانگریس حکومت پر الزام لگاتے ہوئے جے پی نڈا نے کہا کہ یہ راجستھان میں گہلوت کی حکومت نہیں ہے بلکہ گھروں کو لوٹنے والی حکومت ہے۔ یہ حکومت دہلی میں اپنے آقاؤں کو خوش کرنے اور اپنی جیبیں بھرنے کے لیے کرپشن میں ملوث ہے

جج نے کہا کہ درخواست گزار کے خلاف مقدمہ انتہائی مبہم شکایت پر درج کیا گیا۔ ہائی کورٹ کے فیصلے میں شکایت کی کاپی کا حوالہ دیا گیا، جس میں صرف یہ کہا گیا تھا کہ نڈا نے ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے اور کوئی تفصیلات نہیں بتائی ہیں۔ عدالت نے مزید کہا کہ فوجداری کارروائی کی اجازت دینا قانون کا غلط استعمال ہوگا۔

چھتیس گڑھ میں بی جے پی نے ان سیٹوں پرپہلے ہی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا ہے جن سیٹوں پر بی جے پی کمزور بتائی جارہی ہے، تاکہ بی جے پی کے امیدوار ان سیٹوں پر اچھے انداز میں تیاری کرسکیں اور کامیاب ہوسکیں ۔ اسی حکمت عملی کو مدنظررکھتے ہوئے بی جے پی نے چھتیس گڑھ میں اپنے 21 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا ہے۔

کپل مشرا کو جس طرح دہلی بی جے پی کا نائب صدر بنایا گیا اس پر خود بی جے پی لیڈر حیران ہیں۔ ذرائع کی مانیں تو یہ تقرری قومی سطح پر کیے گئے فیصلے کے تحت کی گئی ہے۔ کیونکہ چار دن پہلے اعلان کردہ ریاستی بی جے پی ٹیم میں کپل مشرا کا نام دور دور تک شامل نہیں تھا۔

دنیا کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی بی جے پی، ملک کی راجدھانی دہلی میں بکھری ہوئی نظرآتی ہے۔ کیونکہ پردیش بی جے پی میں لمبے وقت سے کئی ایسے لیڈران تنظیم میں اہم عہدوں پر بٹھائے جا رہے ہیں، جن کا زمینی سطح پر اپنا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔

 بی جے پی نے اپنے قومی عہدیدران کا اعلان کردیا ہے، جس میں یوپی کا دبدبہ نظرآرہا ہے۔ نائب صدور اور مہامنتریوں کی فہرست میں سب سے زیادہ نام یوپی کے ہیں۔ وہیں دوسری طرف اس فہرست میں دو مسلم لیڈران کو جگہ ملی ہے، پرانے مسلم لیڈران کو جگہ نہیں دی گئی ہے۔