Bharat Express

JP Nadda counter-attacked at Congress: جے پی نڈا نے پارلیمنٹ کو ‘مودی ملٹی پلیکس’ یا ‘مودی میریٹ’ کہنے پر کانگریس پر کیا حملہ

ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے جے پی نڈا نے لکھا ہے کہ یہ کانگریس کی گھٹیا ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کی امنگوں کے سوا کچھ نہیں ہے۔

جے پی نڈا نے پارلیمنٹ کو 'مودی ملٹی پلیکس' یا 'مودی میریٹ' کہنے پر کانگریس پر کیا حملہ

JP Nadda counter-attacked at Congress: نئی پارلیمنٹ ہاؤس میں مودی حکومت کی طرف سے بلایا گیا خصوصی اجلاس اختتام پذیر ہو گیا ہے۔ اجلاس کے دوران خواتین ریزرویشن بل دونوں ایوانوں سے منظور کر لیا گیا۔ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے پارلیمنٹ میں کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر جے رام رمیش کے بیان پر جوابی حملہ کیا ہے۔

جے پی نڈا نے کیا جوابی حملہ

ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے جے پی نڈا نے لکھا ہے کہ یہ کانگریس کی گھٹیا ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کی امنگوں کے سوا کچھ نہیں ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کانگریس نے پارلیمنٹ کی مخالفت کی ہو۔ اس سے پہلے 1975 میں بھی کانگریس نے کوشش کی تھی لیکن پوری طرح ناکام رہی تھی۔

’’مودی ملٹی پلیکس یا مودی میریٹ کہا جائے‘‘

دراصل کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ پرانی پارلیمنٹ کے مقابلے نئی پارلیمنٹ کے ڈیزائن میں بہت سی خامیاں ہیں، لیکن جس طرح سے پارلیمنٹ کا افتتاح اور تشہیر کی گئی اس سے وزیراعظم کے مقاصد پورے ہونے جا رہے ہیں۔ جے رام رمیش نے مزید لکھا کہ ’نئے پارلیمنٹ ہاؤس کو دراصل مودی ملٹی پلیکس یا مودی میریٹ کہا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں- India-Canada Dispute: اویسی نے دیا مشورہ،’’مودی حکومت کو چاہئے کہ وہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے خالصتان کا مسئلہ حل کرے‘‘

 

بات چیت کی کوئی جگہ نہیں ہے – جے رام رمیش

جے رام رمیش نے مزید لکھا ہے کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں خصوصی اجلاس کی کارروائی مکمل ہو چکی ہے، لیکن اس کے بعد دیکھا گیا کہ پارلیمنٹ میں ایک دوسرے سے بات چیت کے لیے کوئی جگہ نہیں بچی ہے۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں (راجیہ سبھا اور لوک سبھا) میں ایسا ہی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read