Bharat Express

Joe Biden

یو ایس سیکرٹ سروس کے چیف آف کمیونیکیشنز انتھونی گگلیلمی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، "شام 6 بجے سے کچھ دیر پہلے، ایک گاڑی وائٹ ہاؤس کمپلیکس کے ایک بیرونی گیٹ سے ٹکرا گئی۔ ہم تصادم کی وجہ اور طریقے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔"

چین کی وزارت خارجہ نے اتوار کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ "امریکی اسلحے کی چین کے علاقے تائیوان کو فروخت ون چائنا اصول اور تین چین-امریکہ مشترکہ اعلامیے، خاص طور پر 17 اگست کو ہونے والے مشترکہ اعلامیے کی صریح خلاف ورزی ہے۔

پوتن نے انٹرویو کے دوران بتایا کہ انہوں نے (مغرب) فن لینڈ کو نیٹو میں شامل کیا۔ لیکن کیا ہمارا ان سے کوئی جھگڑا ہے؟ 20ویں صدی کے وسط میں علاقائی تنازعات سمیت تمام تنازعات طویل عرصے سے حل ہو چکے ہیں۔ وہاں کوئی مسئلہ نہیں تھا، لیکن اس نے مزید خبردار کیا کہ اب ایک مسئلہ ہو گا، کیونکہ ہم لینن گراڈ ملٹری ڈسٹرکٹ بنائیں گے۔

Israel Hamas War: امریکی صدر جوبائیڈن کی ایک ایک تقریر کے لئے نائب صدر کملا ہیرس نے مشورہ دیا کہ وہ اپنی تقریر میں اسلاموفوبیا اور مسلمان، عرب برادری کے خلاف ہو رہے بھید بھاؤ کا ذکر نہ کریں۔

قطرکی وزارت خارجہ کی رپورٹ کے مطابق، 13 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی 10 تھائی شہریوں اور فلیپنس کے ایک شخص کی رہائی ہوئی ہے۔

قطر کی وزارت خارجہ نے کہا کہ کل 24 یرغمالیوںمیں 13 اسرائیلی، 10 تھائی اور ایک فلپائنی  کو حماس نے جمعہ کو غزہ میں آئی سی آر سی کے حوالے کیاجب کہ اسرائیل نے اپنی جیلوں میں قید 39 خواتین اور نابالغوں کو رہا کیا۔

Israel Hamas War: حماس کا افسران کا کہنا ہے کہ آنے والے کچھ گھنٹوں میں یرغمالیوں کی رہائی ہوسکتی ہے اور جنگ بندی کا اعلان ہوسکتا ہے۔

حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کے خاندانوں نےآج تل ابیب سے یروشلم تک پانچ روزہ مارچ کا آغاز کیا ہے تاکہ حکومت ان کی رہائی کے لیے مزید اقدامات کرے۔وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو یرغمالیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لیے مزید کچھ نہ کرنے پر کچھ رشتہ داروں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں۔

Israel Gaza War: حماس کے حملے کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی کارروائی ایک ماہ سے زیادہ وقت سے جاری ہے۔ اب امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل سے 3 دنوں سے زیادہ لڑائی کو روکنے کے لئے کہا ہے۔

رائے شماری کے ڈائریکٹر پروفیسر شیبلی تلہامی نے کہا کہ تازہ ترین سروے کے مطابق امریکہ میں نوجوانوں کی ایسی تعداد جن کی عمر 35سال سے کم ہے ،ان میں ایسے نوجوانوں کی تعداد کم ہوتی چلی جارہی ہے جو یہ چاہتے ہیں  کہ امریکہ اسرائیل کا ساتھ دے۔