Bharat Express

Jharkhand News

تیجسوی یادو نے مزید کہا کہ بی جے پی لیڈر بار بار آئین کو ختم کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ جو بابا صاحب امبیڈکر کا لکھا ہوا آئین ہے۔ بابا کا لکھا ہوا کوئی گوڈا  بابا کا نہیں ہے

ریلی کے اسٹیج سے جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی اہلیہ کلپنا سورین نے مرکز اور بی جے پی پر شدید حملہ کیا۔

سنتوش مشرا ٹوپوڈانا علاقہ کا رہنے والا ہے اور پولس اسے مختلف معاملات میں کافی عرصے سے تلاش کر رہی تھی

سناتن مہاپنچایت کے ذریعہ یہ بھی درخواست کی جاتی ہے کہ اس سے قبل بھی فریالال چوک اور تپوون مندر کے درمیان شام 5 بجے مین روڈ پر جلوس پر پھول برسانے کی روایت رہی ہے۔ جلوس میں لاکھوں رام بھکت شریک ہوتے ہیں۔

پرتول نے کہا کہ 21 اپریل کو کانگریس کے بڑے لیڈر بھی اسٹیج پر آئیں گے، جن کے ایم پی جنوبی ہندوستان کو الگ ملک بنانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ آئندہ انتخابات میں عوام ای وی ایم کا استعمال کرکے ان ملک دشمن اور سناتن مخالف لوگوں کے خلاف احتجاج کریں گے۔

ریاستی جنرل سکریٹری اور راجیہ سبھا ایم پی آدتیہ ساہو نے کہا کہ مرکز کی مودی حکومت کی پالیسیوں سے متاثر ہو کر لوگ ہر روز بڑی تعداد میں پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج سماج کے ہر طبقے میں جوش و خروش کا ماحول ہے اور نریندر مودی ہمارے عالمی سطح پر مانے جانے والے لیڈر ہیں۔

باغی جے ایم ایم ایم ایل اے لوبن ہیمبرم راج محل سے آزاد امیدوار کے طور پر مقابلہ کریں گی۔ اب جے ایم ایم کے پانچ میں سے چار امیدواروں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

جھارکھنڈ کے برکا گاؤں کے کانگریس ایم ایل اے امبا پرساد ایک بار پھر منگل 9 اپریل کو ای ڈی کے رانچی دفتر میں حاضر ہوئے۔ دوپہر تقریباً 3 بجے امبا پرساد ای ڈی کے رانچی کے دفتر پہنچے، جس کے بعد ان سے پوچھ گچھ شروع کی گئی۔ اس سے پہلے پیر کو ای ڈی نے امبا پرساد اور ان کے بھائی انکت ساو سے بھی اس معاملے میں 8 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔

جھارکھنڈ میں قائد حزب اختلاف امر کمار بوری نے آج رانچی میں بی جے پی کے ریاستی دفتر میں ریاستی حکومت پر حملہ بولا۔ بوری آج ریاستی دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کے پیچھے ریاستی حکومت کا مقصد بدعنوانی کو فروغ …

بابولال مرانڈی نے کہا کہ دنیا کمزوروں کو نہیں پوچھتی۔ آج ملک معاشی طور پر ترقی کر رہا ہے۔ ہندوستان آج دنیا کی پانچویں اقتصادی سپر پاور بن چکا ہے۔ آج ہندوستان موبائل مینوفیکچرنگ میں دوسرے مقام پر پہنچ گیا ہے۔ پہلے ہمیں دوسرے ممالک سے موبائل فون لینا پڑتا تھا۔