Bharat Express

Jharkhand Mukti Morcha

اسمبلی میں فلورٹسٹ پاس کرنے کے بعد اب ہیمنت سورین حکومت کی کابینہ میں توسیع کی جا رہی ہے۔ جے ایم ایم کی طرف سے بسنت سورین، دیپک برووا، حفیظ الحسن انصاری، بے بی دیوی، متھلیش ٹھاکر، بیدناتھ رام کو جگہ دی گئی ہے۔

کلپنا سورین نے انتخابی جلسوں میں ہیمنت سورین کی گرفتاری کا مسئلہ نمایاں طور پر اٹھایا۔ اس کے علاوہ انہوں نے قبائلیوں، خواتین اور نوجوانوں کے لیے حکومت کے کاموں کی تفصیلات اپنے انداز میں پیش کیں۔ انہوں نے اپنی تقریروں میں مرکزی حکومت اور بی جے پی کو بھی نشانہ بنایا۔

سورین کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 31 جنوری کو جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد گرفتار کیا تھا۔ فی الحال وہ عدالتی حراست میں رانچی کی برسا منڈا سنٹرل جیل میں بند ہیں۔

کلپنا نے داخل کردہ حلف نامہ میں کہا ہے کہ وہ اور نہ ہی ہیمنت سورین کے پاس زرعی زمین ہے۔ لیکن ہیمنت نے 2006 اور 2008 کے درمیان دھنباد کے گووند پور اور بوکارو کے مختلف علاقوں میں زمین خریدی تھی۔ حلف نامے کے مطابق اس وقت تقریباً 20 لاکھ روپے میں خریدی گئی تمام زمین کی قیمت آج 10 گنا زیادہ ہو گئی ہے۔

لوبن ہیمبرم نے کہا کہ درگا سورین کی موت کے بعد، حالانکہ انہیں ان کی سیٹ سے تین بار ٹکٹ دیا گیا اور ایم ایل اے بنایا گیا۔ لیکن بڑی بہو ہونے کے ناطے کیا اسے حکومت، خاندان اور ادارے میں مناسب مقام نہیں ملنا چاہیے تھا۔ اگر انہیں وزیر بنا دیا جاتا تو کیا ہوتا؟ کہیں نظر انداز ہوئے اور پارٹی چھوڑ دی۔

جے ایم ایم کے جنرل سکریٹری ونود پانڈے نے کہا، ’’ہم ہیمنت سورین کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو سب کے سامنے لانے اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے اولگلن ریلی نکال رہے ہیں۔‘

سابق سی ایم ہیمنت سورین کی اہلیہ کلپنا سورین انتخابات میں گانڈے سے جے ایم ایم کی امیدوار ہوں گی۔ حال ہی میں جے ایم ایم کی میٹنگ میں اس کی منظوری دی گئی۔

 جھارکھنڈ میں لوک سبھا الیکشن سے متعلق ہلچل جاری ہے۔ اس درمیان الائنس کی پارٹیوں نے سیٹ شیئرنگ کا فارمولہ تیارکرلیا ہے۔

جھارکھنڈ میں سورین فیملی میں زبردست اختلاف ہوگیا ہے۔ شیبو سورین کی بہو سیتا سورین نے جے ایم ایم اور رکن اسمبلی عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کے اس قدم کو سورین فیملی کے لئے بڑا جھٹکا مانا جا رہا ہے۔

جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی رکن اسمبلی سیتا سورین نے پارٹی کے سبھی عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے اس سے متعلق ایک خط لکھی ہے اور اسے پارٹی صدر یعنی اپنے سسر شیبو سورین کو بھیجی ہے۔