سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین
نئی دہلی: سپریم کورٹ پیر کے روز جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی ایک عرضی پر سماعت کرے گی جس میں مبینہ زمین گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ان کی گرفتاری کو چیلنج کیا گیا ہے۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ سورین کی درخواست پر سماعت کرے گی جس میں انہوں نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ کی جانب سے گرفتاری کے خلاف ان کی عرضی مسترد کیے جانے کے 3 مئی کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔
سورین نے گرفتاری کے خلاف اپنی عرضی پر عدالت کی جانب سے فیصلہ دیے جانے تک لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے کے لیے عبوری ضمانت بھی مانگی تھی۔
سپریم کورٹ نے 10 مئی کو سورین کی اس درخواست کو نمٹا دیا جس میں انہوں نے ہائی کورٹ کو یہ ہدایت دینے کی اپیل کی تھی کہ منی لانڈرنگ کیس میں ان کی گرفتاری کے خلاف ان کی عرضی پر وہ فیصلہ سنائے۔
بنچ نے کہا کہ یہ درخواست بے اثر ہو گئی ہے کیونکہ ہائی کورٹ نے 3 مئی کو اپنا فیصلہ سنایا ہے اور جے ایم ایم کے لیڈر اسے پہلے ہی سپریم کورٹ میں چیلنج کر چکے ہیں۔
عدالت نے سورین کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل اور ارونبھ چودھری سے کہا کہ یہ بیکار ہو گیا ہے۔
وکیل پرگیہ بگھیل کے ذریعہ دائر اپیل میں سورین نے کہا کہ ہائی کورٹ نے گرفتاری کے خلاف ان کی عرضی کو خارج کرنے میں غلطی کی ہے۔ ہائی کورٹ نے 3 مئی کو منی لانڈرنگ کیس میں سورین کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا اور انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
سورین کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 31 جنوری کو جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد گرفتار کیا تھا۔ فی الحال وہ عدالتی حراست میں رانچی کی برسا منڈا سنٹرل جیل میں بند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایم مودی نے پرجول ریونا سیکس اسکینڈل پر کہا، گھناؤنے جرم کی ملے گی سخت سزا
ای ڈی نے الزام لگایا ہے کہ سورین نے ‘ڈمی’ فروخت کنندگان اور خریداروں کو دکھا کر سرکاری ریکارڈ میں ہیرا پھیری کے ذریعے کروڑوں روپے کی زمین حاصل کرنے کے لیے جعلی دستاویزات کا استعمال کیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔