جے پی پٹیل اور لوبن ہیمبرم
رانچی: دل بدل (anti-defection law) کے معاملے میں جھارکھنڈ کے دو ایم ایل اے جے پرکاش بھائی پٹیل اور لوبن ہیمبرم کی اسمبلی رکنیت منسوخ کر دی گئی ہے۔ اسپیکر رابندر ناتھ مہتو کے ٹریبونل نے جمعرات کے روز آئین کے 10ویں شیڈول کے تحت اس سلسلے میں دونوں کے خلاف دائر شکایت کی سماعت کے بعد یہ فیصلہ دیا۔
یہ فیصلہ 26 جولائی سے نافذ ہوگا۔ خاص بات یہ ہے کہ دونوں ایم ایل اے حکمران جماعت سے وابستہ تھے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے جے پرکاش بھائی پٹیل، منڈو اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کر رہے ہیں، لوک سبھا انتخابات سے ٹھیک پہلے کانگریس میں شامل ہو گئے تھے اور اس کے ٹکٹ پر ہزاری باغ سیٹ سے الیکشن لڑا تھا۔
اسی طرح جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے بوریو علاقہ کے ایم ایل اے لوبن ہیمبرم نے راج محل لوک سبھا سیٹ سے اپنی ہی پارٹی کے امیدوار کے خلاف الیکشن لڑا تھا۔ حالانکہ، یہ دونوں ایم ایل اے الیکشن ہار گئے۔
بی جے پی نے جے پرکاش بھائی پٹیل اور جے ایم ایم کے لوبن ہیمبرم کے خلاف دل بدل کی شکایت اسپیکر ٹریبونل میں دائر کی تھی، جس پر مسلسل دو دن تک سماعت کے بعد ٹربیونل نے بدھ کے روز حکم دیا کہ بحث کی کاپی 25جولائی کی دوپہر 12 بجے تک پیش کی جائے۔ حکم دیتے وقت فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔
جے پرکاش بھائی پٹیل کے خلاف شکایت پر سماعت کے دوران بی جے پی کے وکیل ونود کمار ساہو نے کہا کہ جے پی پٹیل نے جس طرح سے کانگریس میں شامل ہو کر ہزاری باغ علاقے سے لوک سبھا الیکشن لڑا، وہ عوامی ہے اور الیکشن کمیشن کے ریکارڈ میں ہے۔ ایسی صورتحال میں ثبوت طلب کرنا اور پھر جواب داخل کرنے کے لیے وقت مانگنا ٹریبونل کا جان بوجھ کر وقت ضائع کرنے کے مترادف ہے۔ یہ معاملہ مکمل طور پر قانون ساز اسمبلی کے 10ویں شیڈول کے تحت دل بدل کے دائرہ کار میں آتا ہے۔
اسی طرح لوبن ہیمبرم کے معاملے میں ایڈوکیٹ انوج کمار نے اپنا فریق پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ دل بدل کا معاملہ نہیں ہے بلکہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے۔ جے ایم ایم کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ انکیتیش کمار جھا نے کہا کہ لوبن ہیمبرم نے پارٹی لائن سے ہٹ کر لوک سبھا الیکشن لڑا تھا۔ ایسے میں ان کی رکنیت ختم کردی جائے۔
بھارت ایکسپریس۔